فرانس / نیویارک (ویب ڈیسک) جرمنی اور امریکا کے طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد روزے کو انسانی صحت کے لیے فائدے مند قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق جرمنی کے طبی ماہرین نے روزے کی سائنسی اہمیت کے حوالے سے جامع اور سائنسی تحقیق کی جس میں 1400 سے زائد افراد نے حصہ لیا اسی طرح امریکا میں ہونے والی تحقیق میں 14 افراد شامل ہوئے۔جرمنی کے ماہرین کی تحقیق کے نتائج ”پلوس“ نامی طبی جریدے میں شائع کیے گئے جبکہ امریکا میں ہونے والے مطالعے کے نتائج جریدے ڈائجسٹیوویک 2019 کانفرنس میں شائع ہوئے۔’پلوس‘ نامی طبی جریدے میں تحقیقاتی رپورٹ شائع کی گئی جس میں ماہرین نے بتایا کہ ’جرمنی کے شہریوں نے جنوبی علاقے میں واقع کونسٹانس جھیل کے قریب پانچ سے 20 روز تک بحالیِ صحت کے لیے روزے رکھے‘۔ رپورٹ کے مطابق تحقیق برلن یونیورسٹی اسپتال کے تعاون سے کی گئی جس میں غذا کے ذریعہ علاج کرنے کے طریقے پر بھی غور کیا گیا۔ماہرین کے مطابق تحقیق میں شامل ہونے والے افراد نے جب روزہ رکھا اور ا±ن کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے، ایک مخصوص وقت تک بھوک اور پیاس کی حالت میں رہنے سے ا±ن کے جسم میں موجود کولیسٹرول کم ہوا۔تحقیقاتی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزن میں کمی یا موٹاپے کا علاج کرنے کا موزوں طریقہ روزہ ہی ہے کیونکہ روزے داروں کے وزن میں تیزی سے کمی ہوئی جبکہ ایسے افراد جنہوں نے روزہ رکھا ا±ن کے معدے کا سائز بھی کم ہوا۔ ماہرین کے مطابق روزے داروں کا بلڈپریشر، خون میں گلوکوز کی مقدار بہتر ہوئی جبکہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ روزہ رکھنا امراض قلب سے بچاﺅ کا سب سے آسان اور اہم ذریعہ ہے اس کے علاوہ ذیابیطس اور ذہنی تناﺅ کے مریضوں کے علاج میں بھی یہ معاون ثابت ہوتا ہے۔تحقیق میں شامل 84 فیصد افراد جوڑوں کے درد، خون میں چکنائی کی زیادتی، جگر کی سوزش جیسے دائمی امراض میں مبتلا تھے، ا±ن سب کے مرض میں بھی کمی ہوئی جبکہ 93 فیصد افراد نے ماہرین کو یہ بھی بتایا کہ انہیں روزے کے اوقات میں بھوک کا احساس نہیں ہوا۔ تحقیقاتی ماہرین نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا کہ مطالعے میں ایسے بھی افراد شامل تھے جنہیں سردرد، بے خوابی جیسی بیماریاں تھیں ایسے لوگوں کو بھی روزہ رکھنے سے بہت فائدہ ہوا اور منفی اثرات ختم ہوئے۔امریکا میں ہونے والی تحقیق میں 14 صحت مند افراد نے 30 روز تک 15 گھنٹے کا روزہ رکھا، ماہرین نے تحقیق میں حصہ لینے سے قبل اور آخری ہفتے میں حصہ لینے والے افراد کے خون کے نمونے لیے جبکہ رمضان کے ایک ہفتے بعد بھی خون ٹیسٹ کیا گیا۔نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ صبح روشنی نکلنے سے قبل کھانا پینا چھوڑ کر دن بھر بھوکے رہنے والے افراد کے خون کے نمونوں میں ٹروپومایوسن ون، تھری اور فورپروٹینز کی سطح بڑھ گئی، یہ دونوں خلیات انسانی صحت اور انسولین کو کنٹرول کرتے ہیں۔ تحقیقاتی نتائج میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ٹی پی ایم تھری جین پروٹین رمضان کے ایک ہفتے بعد بھی جسم میں موجود تھے جبکہ ٹی پی ایم ون اور ٹی پی ایم فور پروٹین کے بارے میں بھی یہی دریافت کیا گیا۔