برٹش کولمبیا، کینیڈا: (ویب ڈیسک) سامن مچھلیوں کے بنائے گئے فارم پر اچانک سمندری شیر (سی لائن) نے حملہ کردیا ہے اور ہفتوں تک مچھلیوں کی دعوت اڑانے کے بعد بھی وہاں سے نکلنے سے انکاری ہیں۔
کینیڈا میں ٹوفینو کے علاقے میں سمندر کے ساتھ ہی جنگلوں اور تاروں سے محفوظ ایک بڑا فارم قائم کیا گیا تھا جہاں سامن مچھلیوں کی افزائش جاری تھی۔ اتنے میں بھاری بھرکم شیرِ سمندر نے ان کی بو سونگھ لی اور فارم پر دھاوا بول دیا ہے۔ دن دہاڑے مالِ مفت مچھلیاں کھانے کا یہ واقعہ مارچ کے وسط سے شروع ہوا۔
سی لائن بہت ہوشیار جانور ہوتے ہیں اور وہ غول کی صورت میں حملہ کرتے ہیں جس میں مچھلیوں کو گھیرکر شکار کیا جاتا ہے۔ اب وینکووا میں ایک بڑے مچھلی فارم پران کا حملہ جاری ہے کیونکہ وہاں ایک چھوٹے سے رقبے پر مچھلیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہیں۔
فارم کے مختلف گوشوں پر جالیاں لگا کر حد بندی کی گئ ہے اور ایک مقام پر کم سے کم 20 ہزار مچھلیاں موجود ہیں۔ جب جب سی لائن ممالیوں کو بھوک لگتی ہیں وہ یہاں آکر دعوت اڑاتی ہیں اورسیر ہونے کے بعد لوٹ جاتی ہیں۔ لیکن وہ ڈرانے دھمکانےکے باوجود وہاں سے نہیں نکلتیں جب تک مچھلیوں سے اچھی طرح بیٹھ نہ بھرلیں۔
تاہم فارم مالکان نے حکومت سے حملہ آور جانوروں کو مارنے کی اجازت لی ہے اور اب تک 15 سی لائن کو مار چکے ہیں۔ لیکن اب بھی سمندری ممالیہ خوفزدہ نہیں ہوئے اور وہ بار بار مچھلیوں کی چاہ میں یہاں غول در غول پہنچ رہے ہیں۔
منصوبے کے تحت یہ فش فارم اپریل کے تیسرے ہفتے میں تیار ہوجائے گا جہاں سامن مچھلیاں مقررہ حد تک فروغ پاکر فروخت کے لیے تیار ہوجائیں گی۔ اب جانوروں کے تحفظ کی ایک ایجنسی بھی اس میں شامل ہوگئی ہے اور وہ سی لائن کو دور رکھنے میں مدد کررہی ہے۔
تاہم سمندری حیات کے ماہرین پہلے ہی سمندرکنارے ایکواکلچر اور سامن فارمنگ کے خطرات سے آگاہ کرتے رہے ہیں۔ کئی سیاسی جماعتوں نے بھی کہا ہے کہ 2025 میں اس رحجان کو مرحلہ وار ختم کیا جائے۔ ماہرین کا اصرار ہے کہ ایک جانب تو اسے پانی میں مرکوز مچھلیوں سے ایک ہی مقام پرآلودگی پیدا ہوتی ہے اور دوم کئی جراثیم اور امراض پھوٹ پڑنے کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔
فارم انتظامیہ کے مطابق ایک فارم پر ایک وقت میں پانچ سے بیس سی لائن کو دیکھا گیا ہے۔ بالغ سی لائن مچھلی کو سالم نگل جاتے ہیں اور ایک دون میں دس تک مچھلیاں ان کے پیٹ میں جاتی ہیں۔