سیول: (ویب ڈیسک)
جنوبی کوریا کی سوشل میڈیا انفلوئنسر ’ریح کیم‘ نے اعلان کیا ہے کہ اب وہ موسیقی بھی دیا کرے گی۔
انسٹاگرام پر اس خوبصورت سوشل میڈیا اسٹار کے 15,000 ہزار سے زیادہ فالوورز ہیں لیکن حقیقت میں اس کا کوئی وجود نہیں بلکہ اسے کمپیوٹر پر تخلیق کیا گیا ہے۔ اسی بناء پر یہ ’ورچوئل سوشل میڈیا انفلوئنسرز‘ میں شمار ہوتی ہے۔
ریح کیم کو مشہورِ زمانہ کمپنی ’ایل جی الیکٹرونکس‘ نے جنوبی کوریا کے ایک مقامی سافٹ ویئر ہاؤس سے تخلیق کروایا ہے اور یہ پچھلے ایک سال سے انسٹاگرام کے ذریعے اس کمپنی کی مختلف مصنوعات اور خدمات کی تشہیر کر رہی ہے۔
گزشتہ برس امریکی شہر لاس ویگاس میں منعقدہ عالمی نمائش ’سی ای ایس 2021‘ کے موقع پر ریح کیم نے ایک خصوصی خطاب بھی کیا تھا جسے سننے والوں بہت پسند بھی کیا تھا۔
حال ہی میں ایل جی الیکٹرونکس نے سیول کی ایک تفریحی کمپنی ’مسٹک اسٹوری‘ سے معاہدہ کیا ہے جس کے تحت ریح کیم کو نئی دھنیں تخلیق کرنے کے قابل بھی بنایا جائے گا۔
اس مقصد کےلیے ریح کیم کے الگورتھم میں تبدیلیاں کی جائیں گی تاکہ وہ فنِ موسیقی کی باریکیوں کو سمجھنے کے علاوہ انسانی مداخلت کے بغیر، خودکار انداز سے نئی دھنیں بھی بنا سکے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا سمیت مختلف ممالک میں ورچوئل سوشل میڈیا انفلوئنسرز کا رجحان بڑھتا جارہا ہے کیونکہ مشہور شخصیات کی خدمات حاصل کرنے کے مقابلے میں یہ بہت کم خرچ رہتے ہیں یہ کمپنی کی کسی بھی تشہیری مہم میں اعتراض کیے بغیر کام کرلیتے ہیں۔
امریکی مارکیٹ ریسرچ کمپنی ’انسائیڈر انٹیلی جنس‘ کے مطابق 2019 میں ورچوئل سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی عالمی مارکیٹ کا حجم 8 ارب ڈالر تھا جو 2021 کے اختتام تک بڑھ کر 15 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
2020 میں کووِڈ 19 کی عالمی وبا سے ورچوئل سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہوا اور امید ہے کہ آنے والے برسوں میں بھی یہ رجحان برقرار رہے گا۔