پاکستان مسلم لیگ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے احتجاج کو بنیاد بنا کر پنجاب حکومت کی طرف سے این اے 133 کے ضمنی الیکشن کو ملتوی کرنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے رکن قومی اسمبلی علی پرویز ملک اور نصیر بھٹہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نے بہانہ بنایا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے احتجاج کے دوران الیکشن نہیں ہوسکتا۔ صوبائی حکومت کے اس مطالبے کومسترد کرتے ہیں، شہرسے200کلومیٹردوراحتجاج کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔ جب الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کیا تب امن وامان کی صورتحال انہیں یاد نہیں آئی، انتخابات کوملتوی نہیں ہونا چاہیے، اگرکورونا کے دوران انتخاب ہوسکتے ہیں تواب کیوں نہیں، این اے133میں پانچ دسمبرکوالیکشن ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے بنانے جانے والے قوانین چیلنج ہونگے، ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوارہے، ہماری بہن شائستہ پرویزملک کی جیت یقینی ہے، ای وی ایم سے ان کوالیکشن کرانے کا حق نہیں ہے۔
سابق وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ الیکشن کا اکھاڑہ سج چکا، اب حکومت بھاگنا چاہتی ہے، ساڑھے تین سالوں میں صوبے کو کھنڈربنادیا گیا ہے، جھوٹے بہانوں کوالیکشن شیڈول پراثراندازنہیں ہونا چاہیے۔ یہ الیکشن سے فراریا کچھ اورچاہتے ہیں۔
اس موقع پر رکن قومی اسمبلی علی پرویز ملک نے کہا کہ جمشید اقبال کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کوآج منہ کی کھانا پڑی،ان کے امیدوارکوحلقے کی حدود تک کا نہیں پتا تھا، انہوں نے اپنی اے ٹی ایم کواکھاڑے میں اتارا تھا، ان کی نالائقی کا جواب آج آراو نے دیدیا ہے