سماعت کے دوران علی ظفر کے وکیل نےعورت مارچ میں استعمال ہونے والے پلےکارڈ عدالت کے روبرو پیش کیے، گلوکار علی ظفر کے وکیل نے لینا غنی سے سوال کیا کہ مارچ میں جو پلےکارڈ لائےجاتے ہیں کیاا ٓپ ان کی اجازت دیتی ہیں؟ جس پر لینا غنی نے جواب دیا کہ ہماری کمیٹی صرف مارچ منعقدکرتی ہے پلےکارڈ لوگ خود لاتے ہیں۔
وکیل علی ظفر نے گواہ سے سوال کیا کہ علی ظفر کے ساتھ کسی پراجیکٹ پر کام کیا، جس پر میشا شفیع کی گواہ نے نفی میں جواب دیا اور عدالت کو بتایا کہ کالج میں ایک بار کسی ڈرامے میں علی ظفر کے ساتھ کام کیا، اس موقع پر علی ظفر کے ساتھ لینا غنی کی پرانی تصاویر عدالت میں پیش کی گئیں، لینا غنی کا کہنا تھا کہ کالج کے دور میں علی ظفر کے ساتھ اچھا تعلق تھا، یہ تب کی تصویریں ہیں جب میری علی ظفر سےدوستی تھی۔
آج ہونے والی سماعت میں گلوکارہ میشا شفیع کی گواہ لینا غنی کے بیان پر جرح مکمل نہ ہوسکی، عدالت نے دوبارہ لیناغنی کوجرح کےلیےطلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22مئی تک ملتوی کردی