کراچی: ڈالر کی قیمت مزید 50 پیسے کمی سے 21 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔
آئی ایم ایف بیل آوٹ پیکیج کی بحالی کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایکسٹینڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت بجٹ سپورٹ کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی قسط موصول ہونے اور پاکستان کی جانب سے 2.5 ارب ڈالر کے یورو بانڈذ کی کامیابی کے ساتھ فروخت ہونے سے بدھ کو بھی ڈالر کی قدر مزید گھٹ کر 153روپے سے بھی نیچے آگٸی جو 21ماہ کی کم ترین سطح بتاٸی جارہی ہے۔
زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں منگل کو کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کی قدر کو تنزلی کا سامنا رہا جس سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتارچڑھاو کے بعد مزید 33 پیسے کی کمی سے 152.75روپے کی سطح پر بند ہوٸی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 50پیسے کی کمی سے 153.20روپے کی سطح پر بند ہوٸی۔
ماہرین کا کہناہے کہ یورو بانڈز کی نیلامی اور آٸی ایم ایف سے قرضے کی قسط موصول ہونے کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے سرکاری زخائرتین ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں سرکاری زخاٸر کی مالیت 16 ارب ڈالر سے تجاوز کرجاٸےگی لہزا ملک میں زرمبادلہ کی رسد بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں مزید کمی کی توقعات ہیں۔