اسلام آباد(ویب ڈیسک): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہندوستان نے 5 اگست کو غیر قانونی یکطرفہ اقدامات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا اور اب جبراً مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے در پہ ہے۔انہوں نے یہ بات سعودی عرب کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ابراہیم بن عبدالعزیز العساف سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہی اور انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے ا?گاہ کیا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ پچیس روز سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، ذرائع مواصلات پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندھی کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے مسلمانوں کو عید اور نماز جمعہ کی ادائیگی تک نہیں کرنے دی گئی اور مساجد کو مقفل کر دیا گیا، مسلسل کرفیو کی وجہ سے مقبوضہ وادی میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے یکسر منافی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے مسلمانوں کو بھارتی بربریت سے بچانے کے لیے عالمی برادری کو اپنا مو¿ثر کردار ادا کرنا ہو گا۔وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب کو اس سلسلے میں مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ہونیوالے حالیہ روابط اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ،صدر سیکورٹی کونسل اور سیکریٹری جنرل او آئی سی کو لکھے گئے خطوط کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔