تازہ تر ین

ورلڈ کپ کی تاریخ پرایک نظر

لاہور(ویب ڈیسک)سال 1975سے2015 تک کل11ورلڈکپ کا انعقاد ہوچکا ہے۔سب سے زیادہ پانچ ٹائٹلز کا ساتھ آسٹریلیا کاپلڑہ بھاری رہا۔ ایلن بارڈر کی قیادت میں آسٹریلوی ٹیم1987میں پہلی بار عالمی چیمپئن بنی۔12 سال بعد ناصرف دوسرا ٹائٹل جیتا بلکہ 1999سے لیکر2007 تک ورلڈکپ کی ہیٹ ٹرک مکمل کی۔ایک باراسٹیو وا جبکہ دو بار رکی پونٹنگ نے ٹرافی تھامی۔ 2015 میں اپنے ہی ہوم گراﺅنڈ میں 11ویں عالمی کپ میں نیوزی لینڈ کو ہراکر کینگروزنے پانچویں باردنیائے کرکٹ پر حکومت کا تاج پہنا۔آسٹریلیا نے11میگا ایونٹ میں 84 میچز کھیلے جس میں 64میں میدان مارا۔آسٹریلوی ٹیم کی عالمی کپ میں برتری کااندازہ اس بات سے بھی لگایاجاسکتاہےکہ 1999سے 2011تک مسلسل 34میچوں میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ بنایا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ آسٹریلوی ٹیم کی فتوحات کایہ طویل سلسلہ شروع 1999ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد ہوااور اس تسلسل کو ختم بھی پاکستان ٹیم نےورلڈکپ 2011 میں کیا۔آسٹریلیا کے بعد ٹائٹل کی دوڑ میں ویسٹ انڈیز اور بھارت کا نام ہے۔ دونوں ہی ٹیمیں دودوبار ٹائٹل کی حقداربنیں۔ ویسٹ انڈیز نے ابتدائی دو ورلڈکپ میں دھاک بٹھائی۔انگلینڈ میں ہونے والے 1975 اور1979کی عالمی چیمپئن بنی۔بھارت نے کپل دیو کی قیادت میں 1983 میں پہلی بار یہ اعزاز حاصل کیا اور اسے دوسرے ٹائٹل کیلئے 28سال کا انتظار کرنا پڑا اور 2011 میں مہندرا سنگھ دھونی کی کپتانی میں اپنے ہوکراو¿ڈ کے سامنے دوسرا ٹائٹل جیتا۔پاکستان اورسری لنکا کے حصے میں ایک ایک بارٹرافی آئی۔ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو 1992 کے عالمی ورلڈکپ میں فتح نصیب ہوئی۔پاکستان نے میلبرن میں اس وقت کی فیورٹ انگلینڈ کو شکست دے کر ٹائٹل نام کیا۔سری لنکا نے 1996میں قذافی اسٹیڈیم لاہور میں یہ اعزازحاصل کیا۔ورلڈکپ مقابلوں میں انگلش ٹیم بدقسمت رہی۔ تین بار فائنل کیلئے کوالیفائی کیا لیکن ایک باربھی جیت مقدرنہ بن سکی۔ نیوزی لینڈکی ٹیم2015میں فائنلسٹ رہی۔دوسری جانب چوکرز کاداغ لیے جنوبی افریقن ٹیم ایک بار بھی فائنل تک رسائی حاصل نہ کر سکی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv