تازہ تر ین

دیامیر ڈیم کے لیے آواز اٹھائی تو تعلیمی ادارے جلادیئے گئے، چیف جسٹس

ملتان(ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ قائد اعظم اور لیاقت علی خان کے جانے کے بعد ملک پر صرف کرپشن نے راج کیا اور یہ ناسور ہمارے معاشرے میں سرائیت کر گیا ہے۔ملتان بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں ایک بڑھیا کے گھر کا قبضہ ختم کرایا تو وہ سکتے میں آگئی اور رونا شروع کر دیا جس پر ان کی بیٹی سے پوچھا کہ یہ کیوں رو رہی ہیں؟ تو اس نے جواب دیا کہ یہ خوشی سے رو رہی ہیں کیوں کہ 64 سال بعد انہیں اپنی چھت میسر آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیں تحفے میں نہیں ملا بلکہ اس کو بنانے کے لیے بہت زیادہ قربانیاں دی گئی ہیں لیکن کیا ہم نے پاکستان بننے کے بعد اس کی قدر کی؟ کیا ہم نے ملک کی حفاظت کی؟چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ قائد اعظم اور لیاقت علی خان کے جانے کے بعد کرپشن نے راج کیا اور یہ ناسور ہمارے معاشرے میں سرائیت کر گیا ہے، اسی وجہ سے اب کرپشن اور پسندیدگی ہمارے معاشرے میں رچ بس گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بعض کیسز ایسے آئے جس میں منظم کرپشن سامنے آئی ہے لیکن ہم نے کرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہے کیوں کہ کرپشن ختم کئے بغیر ہمارے بچے اور قوم آگے نہیں بڑھ سکتی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری تھی لیکن ریاست اپنی کمزوریوں کی وجہ سے یہ کام نہ کر سکی، جس کی وجہ سے پبلک ایجوکیشن نہ ہونے کے برابر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو تعلیم دینے کے بجائے انہیں فروخت کر رہے ہیں، اس وقت اسکولوں میں 35 ہزار روپے فیس ہے لیکن ہم تعلیم کو کاروبار نہیں بننے دیں گے اور ا?نے والی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ بچوں کو یہ بنیادی حق فراہم کرے۔جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ایسے اسپتال بھی دیکھے جہاں الٹرا ساﺅنڈ کی مشین نہیں تھی اور ایسے اسپتال بھی دیکھے جہاں آپریشن تھیٹر میں چائے کی کیتلی رکھی تھی، جہاں جاتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ فنڈ نہیں ملتے، تو پھر فنڈز جاتے کہاں ہیں؟ تعلیم اور صحت کے مسائل حل کئے بغیر کوئی اور مسئلہ حل نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹینکر مافیا وبائی صورت اختیار کر رہا تھا تو کبھی 8 ہزار تو کبھی 12 ہزار میں پانی کے ٹینکر دیئے جا رہے تھے لیکن اب یہی وباءاسلام آباد میں بھی آگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وباءکی وجہ ڈیمز کا نہ بننا ہے، پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیمز نہیں ہیں اور 40 سال بعد ڈیم بنانے کے لیے آواز دی ہے تو اس کی مخالفت شروع ہو گئی ہے، دیامیر انتہائی پر سکون علاقہ ہے لیکن ہم نے ڈیم کا اعلان کیا تو 12 اسکولوں کو جلا دیا گیا۔چیف جسٹس آف پاکستان کا خطاب میں مزید کہنا تھا کہ عوام اس ڈیم کی محافظ ہے اور سب نے پہرہ دینا ہے کیوں کہ یہ ڈیم پاکستان کے لیے ناگزیز ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میری 8 سالہ نواسی نے ڈیمز کی تعمیر کے لیے 7 ہزار سے زائد رقم دی جس میں اس کی عیدی بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے فیصلے میں کالا باغ ڈیم کو مکمل طور پر مسترد نہیں کیا بلکہ یہ لکھا ہے کہ کالا باغ ڈیم تمام صوبوں کی مشاورت کے ساتھ بنےگا لیکن جن ڈیمز پر کوئی تنازعات نہیں ہیں وہ پہلے بنیں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv