تازہ تر ین

کیا نوازشریف توہین عدالت کے ماسٹر مائنڈ ہیں ۔۔؟

اسلام آباد (سید انوار زیدی سے) مریم نواز کل کی بچی ہے لا علم ہے اس کو معاف کر دینا چاہیے مگر میاں نواز شریف تین بار ملک کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں ان کو تو عدالت عظمیٰ کے تقدس کا علم ہے انہیں توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر ضرور سزا ملنی چاہیے ۔ ملکی سیاست میں انتہائی تناﺅ نظر آ رہا ہے نہ صرف سیاستدان بلکہ سب ادارے بھی ایک دوسرے پر شدید تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان کو خارجہ اور داخلہ خطرات نے گھیرا ہوا ہے نواز شریف اداروں کے خلاف نا زیبا زبان استعمال اختیار کیے ہوئے ہیں جو کہ کسی بھی صورت ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ۔ حیران کن بات تو یہ ہے کہ کیا صرف عدلیہ ہی ایک مقدس گائے ہے ؟ پارلیمنٹ بھی ایک سپریم ادارہ ہے اس پر ہزار بار لعنت بھیجنے والے دندناتے پھرتے ہیں آئین و قانون کی رو سے سب لوگ اور ادارے برابر ہیں پھر صرف عدلیہ کی توہین ہی کیوں ناقابل برداشت ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما و سابق سینیٹر سید ظفر علی شاہ۔سیاسی و عسکری تجزیہ نگار جنرل(ر) طلعت مسعود اور معروف ماہر قانون اے ۔کے ڈوگر نے نمائندہ خبریں سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کیا ۔ سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ مریم نواز اور نواز شریف میں زمین و آسمان کا فرق ہے مریم ابھی سیاست اور اداروں کے احترام سے ناواقف ہے لیکن نواز شریف پرانے سیاست دان اور ملک کا وزیر اعظم بننے کی ہیٹ ٹریک کر چکے ہیں انہیں تو آئینی اداروں کے احترام کا سبق یاد ہونا چاہیے ایسی غیر ذمہ دارانہ اور ذاتی انتقام کی آگ میں جلے ہوئے الفاظ سے ملک میں نفرت و زہر آلود فضا نہیں پھیلانی چاہیے وہ اور ان کے وزیر آئینی اداروں کے خلاف ایک محاذ قائم کیے ہوئے ہیں سب ہمارے ساتھی ہیں لیکن عدالت عظمیٰ کے بارے گندی زبان اور دھمکی آمیز رویوں پر یہی سلوک ہوگا جو نہال ہاشمی کے ساتھ ہوا کورٹ نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو نوٹس دیکر بلا لیا با لکل درست ہے نواز شریف ماسٹر مائنڈ ہیں ان کو بھی ضرور سزا ملنی چاہیے ملک کی سب سے بڑی عدالت کے خلاف ایسی زبان اختیار کرنا کہاں کی حب الوطنی ہے اور کہا ں کی سیاست ہے ذاتی انتقام کی سیاست کر کے عدلیہ کے وقار کو پامال کررہے ہیں اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ پارلیمنٹ بھی سپریم ادارہ ہے تو پھر پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ اس ملک کے مسائل سلجھائے۔اداروں کو تحفظ دے قانون سازی سب کے لیے برابر کرے ۔ جنرل(ر) طلعت مسعود نے کہا کہ اس وقت ملک میں سخت تناﺅ کی سیاست کا ماحول ہے نہ صرف سیاست دان بلکہ سب ادارے بھی ایک دوسرے پر تنقید کرتے نظر آرہے ہیں ایک سیاست دان کو جیل بھیج دیا اس نے بہت زیادتی کی تھی اور عدالت عظمیٰ کا فیصلہ درست ہے ہمیں چاہیے کہ سب ادارے مل بیٹھ کر سوچیں کہ یہ کیا ہو رہا ہے پہلے ہی پاکستان کے خارجہ حوالے سے کچھ ممالک سے تناﺅہے اور ملک کی اندرونی حالات بھی تسلی بخش نہیں انجام سے بے خبر سیاست دان کس کی جیت کے لیے لڑ مر رہے ہیں ضرورت ہے کہ اس روش کو بدل کر تعمیری و مثبت سیاست کے رحجان کو فروغ دیا جائے۔ معروف قانون دان اے۔ کے ڈوگر نے کہا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ عدالت عظمیٰ کی توہین ہی کیوں ناقابل برداشت ہے جبکہ آئین میں تمام لوگ اور اداروں کی عزت ہے پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے قانون سازی کرتا ہے اس پر ایک ہزار بار لعنت بھیجنے والوں کو کیوں سزا کے قابل نہیں سمجھا جاتا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی کا معاملہ بہت سنجیدہ تھا اس کو سزا ہوئی درست ہوا جس پر سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ اگر میں ہوتا تو نہال ہاشمی کو اس سے بھی سخت سزا دیتا لیکن میں کہتا ہوں کہ اس صورت حال میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے امتیاز برتا جارہا ہے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی دختر مریم نواز جو کہتی ہیں وہ درست ہے لاہور ہائی کورٹ پہلے ہی نواز شریف اور مریم نواز کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر چکا ہے یہ احساس زور پکڑتا جارہا ہے کہ عدلیہ جانب دار ہے آرٹیکل 19 میں آزادی تقریر اور اظہار رائے کا حق ہے جس کو مناسب لفظوں کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے ذوالفقار علی بھٹو بھی خراب زبان کا استعمال کرتے تھے جو کہ نہیں ہونا چاہیے اس وقت ہماری ملکی سیاست میں بھی ایسی غیر معیاری زبان اختیار کرنے والے کم نہیں اگر عدالت عظمیٰ یہ چاہتی ہے کہ اس کی عزت پر حرف نہ آئے تو اس کو غیر جانبدارہونا چاہیے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv