اسلام آباد (ویب ڈیسک)زندگی کیسے کیسے روپ لے کر سامنے آتی ہے اس کی مثال پاکستان کی ایک خوبرو ماڈل و اداکارہ سیدہ نائلہ شاہ بن کر ہمارے سامنے آئیں جنہیں دیکھ کر آنکھیں یقین کرنے کو تیار ہی نہیں ہوتیں کہ یہ وہی خوبرو ماڈل و اداکارہ سیدہ نائلہ شاہ ہے جو کبھی شہرت کی بلندیوں کو چھو رہی تھی۔
پاکستان میںکئی ایسے فنکار ا س سے قبل منظر عام پر آچکے ہیں جو حالات کی ستم ظریفی کا شکار ہوئے اور دنیا سے رخصت ہوتے چلے گئے۔سیدہ نائلہ شاہ بھی انہی میں سے ایک ہیں۔ نائلہ شاہ نے ایف اے مکمل کرنے کے بعد ماڈلنگ و اداکاری شروع کی اور دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئی مگر آج وہی نائلہ شاہ انتہائی ذلت آمیز زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی نائلہ شاہ نے شادی کا فیصلہ کیا جو اس کو راس نہ آسکا اور کچھ ہی عرصے کے بعد اس کا شوہر انتقال کر گیا۔ پہلے شوہر کے انتقال کے بعد دوسری شادی کی تو وہ بھی جان کا روگ بن گئی۔ آج یہ عالم ہے کہ اس کے پاس نہ کھانے کو پیسے ہیں اور نہ رہنے کو مکان اور نہ ہی علاج کرانے کیلئے پیسے ہیں۔ ایک ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ چکی ہے اور شوگر نے ایسا ’حشر‘ کیا ہے کہ دیکھنے والوں کی آنکھیں بے اختیار نم ہو جاتی ہیں۔سیدہ نائلہ شاہ نے بتایا کہ پہلے شوہر کے انتقال کے بعد دوسری شادی کی تو شوہر تشدد کا نشانہ بناتا، اس کے ہاتھ پاﺅں بھی جلے ہوئے ملے اور جسم پر جگہ جگہ تشدد کے نشانات بھی پائے، وہ اپنے اور بچوں کے پیٹ کا دوزخ بھرنے کیلئے بھیک مانگنے پر مجبور ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے علاوہ بھارت کی فلم انڈسٹری بالی ووڈ سے بھی ایسے اداکار اور اداکارائیں سامنے آچکی ہیں جو حالات کی ستم ظریفی کے باعث بھکاری بننے پر مجبور ہو گئے۔ ان میں میتالی شرما بھی شامل ہیں۔میتالی مسلسل کام نہ ملنے کے باعث ڈپریشن کا شکار ہوئیں اور پھر بھکاری بن کو بھیک مانگے لگیں۔دوسری خوبرو اداکارہ گیتانجلی ناگپال منشیات کی عادی تھیں اور اسی کی وجہ سے ان کا کیریئر اور زندگی دونوں ہی برباد ہوگئیں اور کام نہ ملنے کے باعث انتہائی غربت کا شکار ہوگئیں۔پروین بابی ماضی کی بے حد مقبول اداکاری تھیں اپنی جاندار اداکاری کے باعث انہوں نے بولی وڈ میں خاصی شہرت حاصل کی تاہم وہ اپنے آخری ایام میں خاصی غریب ہوگئیں اور کوئی دوست یا فیملی ممبر بھی ان کی حمایت میں نہ تھا۔معروف سینئر بالی ووڈ اداکار اے کے ہنگل نے بھی اپنے کیریئر کے دوران کئی کامیاب فلموں میں کام کیا تاہم آخری ایام میں وہ بھی غربتکا شکار ہوئے ان کی موت سنہ 2012 میں ہوئی۔