تازہ تر ین

ق کا کردار ،ن لیگ سے پرندوں کی اڑان،خصوصی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات

لاہور (خصوصی رپورٹر) بلوچستان میں ق لیگ کا وزیراعلیٰ،2018کے الیکشن میں اس جماعت کے دوبارہ ابھرنے کا امکان دکھائی دے رہا ہے، سیالوی صاحب کے فیصل آباد جلسہ میں لیگیوں کے استعفوں کے بعد اب ن لیگ ہی کے ایم این اے مظفر گڑھ عاشق گوپانگ کی شیخ مجیب کے بیان پر نوازشریف پر تنقید اور لودھراں کے لیگی رہنماءمرزا ناصر بیگ کی ن لیگ سے اکتاہٹ کے بعد دوبارہ پی پی شمولیت کے بعد ن لیگ سے مزید پرندے اڑنے کا امکان ہے سب کی طاہر القادری کے دھرنے پر نظریں جمی ہوئی ہے، تجزیہ کے مطابق ابھی تک تو یہ بات سامنے آئے ہے کہ اگرچہ ن لیگ کا ووٹ میاں نواز شریف کا ہے مگر ن لیگ کی اصل طاقت شہباز شریف کی بیوروکریسی میں ہی ہے اگر دوسری سب جماعتیں ن لیگ کی یہ طاقت چھیننے میں کامیاب ہوتی ہیں تو آئندہ الیکشن میں بڑی تبدیلیاں ہوسکتی ہیں ورنہ ن لیگ ایک مرتبہ پھر حکومت بنانے میں کامیاب ہوجائے گی۔تفصیل کے مطابق ملک بھر کے عوام کی نظریں ایک مربتہ پھر سیاسی تبدیلیوں کے امکان پر مرکوز ہوچکی ہیں،کچھ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بلوچستان مین ق لیگ کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد ایک مربہ پھر ق لیگ کے تن مردہ میں جان پڑ چکی ہے اور سیاسی پنڈت تو یہ بھی کہ رہے ہیں کہ اس بڑی تبدیلی کا اثر آئندہ کے الیکشن پر بھی پڑ سکتا ہے اور ق لیگ ایک مرتبہ پھر بڑی سیاسی طاقت بن کر ابھر سکتی ہے اس حوالے سے چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہیٰ کی خاموش سیاسی حکمت عملی کو بھی اہم سمجھا جارہا ہے ،کچھ دن قبل ”خبریں “کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کیونکہ ابھی اقتدار ن لیگ کے پاس ہے اس لیئے ان کے پرندے نہیں اڑیں گے مگر جیسے ہی ان سے اقتدار چھنے گا ان کے کھوکھے خالی ہونا شروع ہوجائیں گے،یہ سچ ہے کہ عمران خان بھی اپنی تمام شہرت کے باوجود ن لیگ کی طاقت کو توڑنے میں اس لیے تو ناکام رہے ہیں کیونکہ وہ بھی ن لیگ کی طاقت شہباز شریف کی بیوروکریسی کو سمجھ رہے ہیں ،ان کے مطابق بیوروکریسی کو حکمت عملی کے تحت استعمال کرکے ن لیگ اقتدار حاصل کرتی رہی ہے اگر اب اپوزیشن کی جماعتوں نے کوئی لائحہ عمل مرتب کر کے ن لیگ کی اس طاقت کو کمزور نہ کیا تو آئندہ کے الیکشن کے نتائج کچھ زیادہ تبدیل نہیں ہوں گے اسی حکمت عملی کے تحت ہی تمام اپوزیشن ن لیگ کے خلاف متحرک ہوچکی ہے اور اپنی پگ طاہر القادری کو پہنا کر ان کے پیچھے چلنے کا اعلان بھی کر چکی ہے اور لاہور چیئرنگ کراس پر آج سے دھرنا بھی شروع کیاجارہا ہے،اگر اس دھرنے کا کوئی بڑا نتیجہ حاصل کرلیا گیا تو ن لیگ پریشر میں آجائے گی اور وہ آئندہ الیکشن میں کوئی خفیہ طاقت استعمال کرکے الیکشن پر اثرنداز بھی نہیں ہوسکے گی ،یہاں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اپنی ذہانت کے بل بوتے پر شہباز شریف ایک خفیہ نیٹ ورک بھی بنا چکے ہیں جو بڑے ٹیکینکل طریقے سے الیکشن پرایسے اثر انداز ہوتا ہے کہ اس کا کسی بھی دوسری پارٹی کوپتا بھی نہیں چلتا اورجب پتا چلتا ہے تو اس وقت کافی دیر ہوچکی ہوتی ہے ،اس کی سب سے بڑی مثال بھی موجود ہے کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف دوسری جماعتوں کے چند لیڈروں کو بھی اندر کھاتے اپنے ساتھ ملاکر رکھتے ہیںلیکن اب کے بار تمام جماعتوں کی یہ سب سے بڑی خواہش ہے کہ کسی نہ کسی طرح ن لیگ کو آوٹ کیا جاسکے مگر آپسی لڑائیوں کی وجہ سے ابھی تک تو یہ ممکن نہیں مگر مستقبل میں کچھ بھی ہوسکتا ہے کیونکہ ماضی میں ن لیگ کو جن طاقتوں کی پس پردہ حمایت حاصل رہی ہے اب وہ طاقتیں بھی ن لیگ سے زچ نظر آتی ہیں ،بہر حال طاہرالقادری کی قیادت میں آج سے شروع ہونے والے احتجاج کو کافی اہمیت دی جارہی ہے اور کسی بھی وقت کوئی بڑی خبر بھی آسکتی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv