تازہ تر ین

جے آئی ٹی کا سب سے اہم فیصلہ, سب کو چونکا کے رکھ دیا

اسلام آباد، دبئی، دوحہ (رپورٹنگ ٹیم‘مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز پانامہ لیکس پر قائم جے آئی ٹی کے سامنے چھٹی بار پیش ہوگئے، وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی حسین نواز کے ہمراہ تھے، جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سیکیورٹی کے سخت اقدامات۔ گزشتہ روز حسین نواز پانامہ لیکس پر قائم جے آئی ٹی میںپیش ہونے کے لیے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی بھی حسین نواز کے ہمراہ تھے۔ واضح رہے کہ یہ جے آئی ٹی کے سامنے حسین نواز کی چھٹی پیشی ہے۔ پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات تھے۔اور پولیس اہلکار اور رینجرز کے دستے بڑی تعداد میں جوڈیشل اکیڈمی کے اردگرد تعینات تھے۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکن بڑی تعداد میں جوڈیشل اکیڈمی کے باہر موجود تھے۔ جنہوں نے مسلم لیگ(ن) کی قیادت اور حسین نواز کے حق میں نعرے بازی کی۔ حسین نواز پیشی کے موقع پر متعلقہ دستاویزات بھی اپنے ہمراہ لائے جو جے آئی ٹی کو پیش کی گئیں۔ حسین نواز نے جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مخالفین پر شدید تنقید کی اور بار بار پانامہ کیس کو طیارہ سازش کیس سے مماثل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چھٹی پیشی کیلئے جے آئی ٹی میں آیا ہوں، جے آئی ٹی نے جو پوچھا اس کا جواب دیا، دو پیشیوں کے سوالات 6 پیشیوں میں پوچھے گئے، اب جے آئی ٹی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جے آئی ٹی کو میرے خاندان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے۔ حسین نواز بولے، ماضی میں طیارہ سازش کیس میں سلطانی گواہ پیش کئے گئے، آج طیارہ سازش کیس اورمشرف کہاں ہیں؟ عمران خان ملک کے اندر اثاثوں کی منی ٹریل بھی پیش نہیں کر سکے۔ وزیر اعظم کے صاحبزادے نے مزید کہا کہ منی لانڈرنگ ہوئی ہی نہیں تو ثبوت کہاں سے ملے گا؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ثبوت نہیں ہے تو معاملے کو الجھایا نہ جائے، عوام کے مینڈیٹ کی زبردستی توہین نہ کی جائے، کسی نے آئین کے خلاف کام کیا تو بچ کر نہیں نکل سکے گا۔ وزیر اعظم پاکستان کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ کسی کے خلاف جب ثبوت نہیں ہوتا تو اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکتی۔ یہ بتانا چاہتا ہوں عوامی مینڈیٹ کو زبردستی رد کیا جائے تو اس کی اجازت نہ دیں۔ پانامہ کیس کے تحقیقات کے دوران جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم اسے طیارہ سازش کیس نہیں بننے دیں گے۔ آج چھٹی مرتبہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوا ہوں۔ ہم سے کیے جانے والے سوالات2پیشیوں کے تھے، 6پیشیوں کی ضرورت نہیں تھی۔ پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ثبوت نہیں ہوتا تو بغیر ثبوت کے کارروائی نہیں کی جاتی، میرے یا میرے کسی خاندان کے فرد کے بارے میں کوئی بھی ثبوت ہے تو کارروائی ہونی چاہیے اور سزا ملنی چاہیے کیونکہ یہ عوام اور اس ریاست کا حق ہے لیکن اگر ثبوت نہیں تو الجھانے کی اجازت مت دیں، شکوک و شبہات پیدا کرنے کی اجازت نہ دیں، انہوں نے ہر طریقے سے کوشش کرکے دیکھ لی ہے اور سب مستقبل میں سامنے بھی آئے گا تاہم انہیں کچھ نہیں ملے گا۔ جے آئی ٹی رپورٹ مکمل کرکے سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔میرا اور میرے خاندان کا فیصلہ ہے کہ ہم جے آئی ٹی کے ساتھ تعاون کریں گے، یہ جب ہمیں بلائیں گے ہم آئیں گے جب کہ جے آئی ٹی نے جو سوالات کیے ہیں وہ 2 پیشیوں کے تھے اس پر 6 پیشیوں کی ضرورت نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے احترام میں آتے رہے ہیں، جوابات دیے ہیں اور انتظار بھی کیا ہے جب کہ پہلے دن سے جو بات کی ہے آج بھی اس پر قائم ہوں، ان کو کوئی بھی ثبوت میرے خاندان کے کسی فرد کے بارے میں نہیں ملے گا کیوں کہ جو چیز نہیں ہے وہ نہیں ملے گی۔جے آئی ٹی ممبران کے قطر جانے کے سوال کے جواب میں حسین نواز کا کہنا تھا کہ میرے علم میں نہیں کہ جے آئی ٹی کے ارکان قطر گئے ہیں یا جار ہے ہیں۔ انہوں نے جے آئی ٹی کے رویے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ نے خلاف آئین کام کیا یہ نہ سوچیں کہ بچ جائیں گے، کسی کو پکڑ کر سلطانی گواہ بنانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ مجھے نہیں پتا کہ یہاں پر اس وقت کیا معاملات ہورہے ہیں۔ سٹیٹ بینک نے شریف خاندان کی 19کمپنیوں کا ریکارڈ جے آئی ٹی کو فراہم کر دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سٹیٹ بینک نے جے آئی ٹی کی ہدایت پر شریف خاندان کی 19کمپنیوں کا ریکارڈ ، قرضوں کی نادہندگی اور معاف کرائے گئے قرضوں کی تفصیلات فراہم کر دی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹیٹ بینک کا آفیسر سر بمہر لفافے میں شریف خاندان کی کمپنیوں کا ریکارڈ لیکر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچا ہے جس نے تمام ریکارڈ اور تفصیلات جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءکے حوالے کر دی ہیں۔جے آئی ٹی نے شریف خاندان کی کمپنیوں کا 1980ءسے قرضوں کا ریکارڈ مانگا تھا۔ جے آئی ٹی کے دورا راکین بریگیڈیئر کامران اور عرفان منگی دبئی پہنچ گئے ہیں جہاں وہ 24گھنٹے کیلئے قیام کریں گے تاہم ان کی دبئی جانے کی تاحال کوئی وجوہات سامنے نہیں آ سکیں ہیں۔نجی ٹی وی کا کہناہے کہ جے آئی ٹی کی قطر جانے کی صورت میں تمام اراکین ہی دوحہ جائیں گے اور قطر جانے کا تاحال فیصلہ نہیں کیا گیاہے۔ذرائع کا کہناہے کہ جے آئی ٹی کے دونوں اراکین مبینہ طور پر شریف فیملی کی جانب سے جو گلف سٹیل کے حوالے سے بیانات اور دستاویزات جمع کروائے گئے ہیں ان کی تصدیق کیلئے دبئی گئے ہیں۔ جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کا بیان قلمبند کرنے کا فیصلہ کر لیا، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا ایک رکن قطر جا کر شہزادہ حمد بن جاسم کا بیان قلمبند کرے گا۔ جے آئی ٹی کے بلاوے بھی جاری ہیں۔ آج حسین نواز کی چھٹی پیشی کی بازگشت ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ اب جے آئی ٹی نے چیئرمین نیب قمر زمان چودھری کو بھی بلا بھیجا ہے۔ ذرائع کے مطابق، چیئرمین نیب سے شریف خاندان کے خلاف تفتیش اور تحقیقات پر سوال جواب ہونگے۔ چیئرمین نیب کو آج دوپہر دو بجے سپریم کورٹ کے حکم پر پانامہ کیس کی تحقیقات میں مصروف جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کیلئے جوڈیشل اکیڈمی طلب کیا گیا ہے۔ مریم نواز آج (بدھ) کوجے آئی ٹی میں تفتیش کیلئے پیش ہوں گی۔ جے آئی ٹی میں تفتیش کیلئے مریم نواز کے ساتھ رمنا پولیس اسٹیشن میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس ارسلہ سلیم بھی ساتھ ہوں گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی ارسلہ سلیم آج کل سیکٹر جی الیون(11) کے رمنا پولیس اسٹیشن میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی)کی حیثیت سے تعینات ہیں،جہاں 300 مرد اور خواتین ان کے انڈر کمانڈ کام کر رہے ہیں۔ارسلہ سلیم آج پانچ جولائی کو وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ جوڈیشل اکیڈمی جائیں گی،جہاں مریم نوازپہلی بار پاناما عمل درآمد کیس میں بننے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گی۔مریم نواز کو جوڈیشل اکیڈمی کے اندر خاتون ایس ایس پی اسپیشل برانچ ارسلہ سلیم لے کر جائیں گی۔خاتون افسر کی تعیناتی کیلئے جے آئی ٹی نے خود آئی جی اسلام آباد کو خط لکھا۔ارسلہ سلیم بحیثیت ایس پی اسپیشل برانچ مریم نواز کے ہمراہ جوڈیشل اکیڈمی جائیں گی۔ مریم نواز پیشی کے لیے لندن سے پاکستان پہنچ چکی ہیں۔ وزیراعظم کی بیٹی سے کفالت، جائیداد اور والد سے کروڑوں کے تحائف کے لین دین پر سوالات ہوں گے۔قانونی ماہرین کے مطابق کسی بھی خاتون کو تھانے، عدالت یا کسی تفتیشی عمل میں اکیلے طلب نہیں کیا جاسکتا۔ طلبی کے موقع پر اس کے گارڈین، والدین یا لیڈی پولیس کی موجودگی لازمی ہے۔واضح رہے کہ پیش ہونے والی ارسلہ سلیم کچھ عرصہ قبل طیبہ تشدد کیس میں یہ پولیس افسر آپ کو کم سن ملازمہ طیبہ کے ہمراہ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے دوران طیبہ کے ہمراہ نظر آتی تھیں،تاہم ایک بار پھر ان ہی خاتون پولیس افسر کو اہم ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی ،اسلام آباد پولیس نے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی جبکہ وفاقی پولیس نے مسلم لیگ نواز کے کارکنوں سے نمٹنے کی تیاریاں بھی مکمل کررکھی ہیں۔ذرائع کے مطابق جوڈیشل اکیڈمی کے گردو نواح میں 600 سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے جن میں اسلام آباد پولیس اور ایف سی کے جوان ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی میں پیشی کے دوران جوڈیشل اکیڈمی کی طرف جانے والے راستے بند رہیں گے جبکہ عوام ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بند راستوں کی بجائے متبادل راستے استعمال کریں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پیشی کے دوران شہر کے اہم مقامات سمیت داخلی اور خارجی راستوں پر بھی بھاری نفری تعینات رہے گی۔پیشی کے دوران ون فائیو( 15)پولیس اضافی گشت کرے گی۔جوڈیشل اکیڈمی کے گردو نواح میں غیر متعلقہ لوگوں کو حراست میں لے لیا جائے گا۔وفاقی پولیس نے مسلم لیگ نواز کے کارکنوں سے نمٹنے کی تیاریاں بھی مکمل کررکھی ہیں اورجوڈیشل اکیڈمی کی طرف جانے والے کارکنوں کو گرفتار کیا جائے گا،پولیس کے تازہ دم دستے چست رہیں گے تا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv