تازہ تر ین
imran khan

10 ارب کی پیشکش کا الزام …. حکومت کا عمران خان کیخلاف بڑا اقدام

اسلام آباد(آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے پانامہ کیس میں زبان بند رکھنے پر 10ارب روپے کی مبینہ پیشکش پر حکومت نے عمران خان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں حکومتی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر وکلاءجلد عمران خان کو پہلے مرحلہ میں ہتک عزت میں ہرجانے کا نوٹس بھجوائیں گے اس کے بعد عدالت سے رجوع کیا جائے گا جبکہ اپوزیشن کی منفی سیاست کا مثبت اور مو¿ثر جواب دینے کیلئے بھی حکمت عملی طے کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری ذرائع نے آئی این پی کو بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی مری سے اسلام آباد واپسی کے بعد ایک اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اور قانونی ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال ‘ و زیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی ‘ سابق وزیر اطلاعات سنیٹر پرویز رشید ‘ وزیر اعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں عمران خان کی طرف سے 10 ارب روپے کی پیشکش کے الزام پر قانونی چارہ جوئی کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ قانونی ماہرین نے اجلاس میں بتایا کہ عمران خان اس سے پہلے بھی جھوٹی الزام تراشی کر چکے ہیں اور پانامہ کیس میں 10 ارب روپے کی پیشکش کا الزام ایسا ہے جس پر حکومت کو خاموش نہیں رہنا چاہیے اور اس پر قانونی چارہ جوئی کرنی چاہیے جس پر وزیر اعظم نے تمام شرکاءسے رائے لی اور کہا کہ مسلسل جھوٹ بول کر اداروں کو دباﺅ میں لانے کی کوششیں قابل مذمت ہیں۔ اس ضمن میں خاموش نہیں رہیں گے اور جھوٹ بولنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزراءنے کہاکہ عمران خان کے اس جھوٹے الزام کا مقصد پانامہ کیس کیلئے قائم کی جانے والی جے آئی ٹی اور قومی اداروں کو دباﺅ میں لانا ہے اور وہ اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہہ چکے ہیں کہ اگر وہ دباﺅ نہ ڈالتے تو سپریم کورٹ نے یہ کیس سننا ہی نہیں تھا۔ شرکاءنے کہا کہ عمران خان کو مزید جھوٹ بولنے کا لائسنس نہیں دیا جا سکتا لہٰذا حکومتی وکلاءاور (ن) لیگی قانونی ماہرین عمران خان کو ہتک عزت کے ہرجانے کا نوٹس بھجوائیں اور اس کے بعد ان کی طرف سے معافی نہ مانگنے کی صورت میں عدالت سے رجوع کیا جائے اور جھوٹے کو اس کے انجام تک پہنچایا جائے۔ ذرائع کے مطابق قانونی ماہرین آئندہ چند روز میں عمران خان کو ایک قانونی نوٹس بھجوا دیں گے جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیاجائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پانامہ کیس پر سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کی جانے والی جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی طرف سے حکومت پر بے بنیاد الزامات اور پروپیگنڈے کا میڈیا اور عوام میں بھرپور جواب دینے کیلئے بھی حکمت عملی بنائی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں عمران خان کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ عمران خان سچے ہیں تو ثبوت پیش کریں۔ اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ کپتان نے اپنا دعویٰ سچ ثابت نہ کیا تو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔ عمران خان ایسا نہ کر سکے تو آرٹیکل 62-63 کے تحت نااہل ہو سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بھاری بھر کم میٹنگ میں پانامہ کیس پر بھی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ جے آئی ٹی کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جھوٹے الزام لگانے والوں کو پہلے بھی ناکامی ہوئی، آئندہ بھی ہو گی اور حکومت جے آئی ٹی میں اپنا بھرپور دفاع کرے گی۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی جس میں انہوں نے ڈان لیکس سمیت اہم امور پر وزیراعظم کو بریفنگ دی ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق وزیراعظم نے ڈان لیکس کمیٹی کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے کچھ اہم قانونی اور انتظامی امور طے کرنا لازمی ہیں تاکہ کمیٹی کی سفارشات کا اعلان ہوتے ہی ان پر فوری عملدرآمد شروع ہو جائے۔ ملاقات کے دوران وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ آئندہ چوبیس سے چھتیس گھنٹوں میں ان امور پر کام مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد کمیٹی کی تمام سفارشات کا باقاعدہ عملدرآمد کے ساتھ اعلان بھی کر دیا جائے گا۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے ملاقات کی جس میں قومی ترقی کے عزم اور عدالتی فیصلوں کے احترام کا اعادہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز ایوان وزیر اعظم میں ہونے والی ملاقات میں پانامہ فیصلے کے بعد ملکی سیاسی صورت حال بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم قومی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا چاہتے ہیں جس کے لئے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو مل بیٹھ کر کردار ادا کرنا ہو گا ۔ پانامہ فیصلے پر اپوزیشن جماعتیں انتشار پھیلا کر قومی ترقی کی راہ اور جمہوریت کے لئے مشکلات پیدا کر رہی ہیں جو انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں لہٰذا دانشمندی اسی میں ہے کہ قومی ترقی اور جمہوریت کو پروان چڑھانے کے لئے پانامہ پر عدالتی فیصلے کا خیر مقدم اور اس کو من و عن قبول کیا جائے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv