افغان صدر اشرف غنی کا دعویٰ ہے کہ افغانستان میں عسکریت پسند تنظیم داعش کا سربراہ عبدالحسیب صوبہ ننگرہار میں خصوصی فورسز کے آپریشن کے دوران مارا جاچکا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق افغان صدر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق عبدالحسیب کو گذشتہ سال حافظ سعید خان کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد افغانستان میں داعش کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔عبدالحسیب رواں سال مارچ میں کابل کے مرکزی ملٹری ہسپتال میں ہونے والے حملے سمیت افغانستان میں ہونے والے کئی ہائی پروفائل حملوں کے احکامات جاری کرچکا تھا۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کے ترجمان نے بھی ان خیالات کا اظہار کیا تھا کہ عبدالحسیب ننگرہار میں امریکی اور افغان اسپیشل فورسز کی مشترکہ کارروائی کے دوران مارا جاچکا ہے تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔