اسلام آباد(ویب ڈیسک)اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے فاٹا اصلاحات کے معاملے پر آج بھی ایوان سے واک آو¿ٹ کردیا۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ پاکستان کی ہے کسی گورے انگریز یا کالے کی نہیں، یہ لوگوں کا مینڈیٹ لے کر آئی ہے، ہم پر کوئی گوروں کا ایکٹ لاگو نہیں ہوتا، ہم نے اپنا قانون بنایا اور اس کو لاگو کیا، حکومت کا مطلب ہے محمود اچکزئی، مولانا فضل الرحمان اور اتحادی۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا ہم چاہتے ہیں کہ فاٹا کے لوگوں کو قانون و آئین کا حصہ دیں، ہم ان کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہیں، ہم انگریز کے کسی بوسیدہ قانون کو ماننے کو تیار نہیں، آئین کے اندر ہوتے ہوئے پارلیمنٹ کی اتھارٹی ختم نہیں ہونے دیں گے، یہی فیصلہ ہے اس سے سب متفق ہوں گے، فاٹا کے 95 فیصد لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ انہیں پاکستان میں جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پارلیمنٹ کو چیلنج دیا گیا ہے اور اسے ربڑ اسٹیمپ بنانے کی کوشش کی گئی لیکن ہم پارلیمنٹ کو کسی کی جاگیر نہیں بننے دیں گے کہ جب چاہو لے ا?و¿ اور جب چاہو واپس لے جاو¿، جب بھی کوئی ایجنڈ ا?تا ہے اس پارلیمنٹ کا حصہ بنتا ہے۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ فاٹا سے متعلقہ کے پی کے کا گورنر بنایا گیا، یہ ایک علامت تھی کہ فاٹا پاکستان کا حصہ ہے، اس سے فاٹا کے عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے، اب ہم فاٹا کے لوگوں کو قانون و ا?ئینی حیثیت دینا چاہتے ہیں، ہم اپنی طاقت سے چلنا چاہتے ہیں، کسی گورے کے قانون کو نہیں مانتے، فاٹا کے لوگ قانونی و آئینی حق مانگ رہے ہیں، جب تک انہیں حق نہیں دیا جاتا ہم ہاو¿س میں نہیں بیٹھیں گے۔اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ صحیح غلط جو بھی بولے ممبر کاحق ہے، پارلیمنٹ میں جب تک یہ فیصلہ نہیں ہوگا اور بل ایجنڈے پر نہیں آئے گا، ووٹ نہیں ہوگا، اپوزیشن پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھے گی، ہم اس ایوان کا واک آو¿ٹ کرتے ہیں۔