صدر مملکت آصف زرداری نے مدارس رجسٹریشن بل پر اعتراضات کرتے ہوئے بل قومی اسمبلی کو واپس بھیج دیا۔
ذرائع کے مطابق صدر کے اس اقدام کے بعد حکومت آئندہ ہفتے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر غور کر رہی ہے، جہاں مدارس رجسٹریشن بل کو دوبارہ پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں اس بل پر صدر کے دستخط نہ کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کا حکومت کے ساتھ آئندہ تعاون مدارس رجسٹریشن بل کی منظوری سے مشروط ہوگا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے اعلی حکومتی عہدیداروں سے رابطہ کیا ہے اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔ اس اجلاس میں مدارس رجسٹریشن بل سمیت دیگر اہم بلز کو بھی منظوری کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
یہ معاملہ حکومتی اور سیاسی حلقوں میں اہمیت اختیار کر گیا ہے، اور مدارس رجسٹریشن بل کی منظوری یا مسترد ہونے کے ممکنہ اثرات پر بھی بحث جاری ہے۔