امریکہ کے ایک وفد کے دور بیجنگ سے پہلےامریکی صدر جوبائیڈن نے چینی ہم منصب شی جن پنگ کو ٹیلی فون کیا ہے۔ دونوں صدور کے درمیان یہ پہلا براہ راست ٹیلی فونک رابطہ تھا تاہم اس میں دو معاملات پر دونوں کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے۔
دونوں صدور کے درمیان معاشی روابط، یوکرین اور سائبرسیکیورٹی پرگفتگو ہوئی۔
چینی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کو باہمی احترام اور مساوی تعاون رکھنا چاہیے۔
شی جن پنگ نے بائیڈن سے کہا کہ تائیوان معاملہ ریڈ لائن ہے جو تعلقات میں عبور نہیں ہونی چاہیے، ٹیکنالوجی کی ترقی روکی گئی تو چپ نہیں بٹھیں گے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ان دونوں معاملات پر بائیڈن اور شی جن پنگ کے درمیان شدید اختلاف پایا گیا۔
چینی صدر نے کہا کہ امریکہ چینی مصنوعات پر پابندی لگا کر اقتصادی خطرات پیدا کر رہا ہے۔ جواب میں بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکہ مختلف ٹیکنالوجیز سے اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا۔
بائڈن نے ٹک ٹاک پر پابندی سے بھی پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا۔
یہ ٹیلی فونک گفتگو دو گھنٹے تک جاری رہے گی۔ امریکی مبصرین کا دعوی ہے کہ شی جن پنگ امریکہ کے ساتھ کشیدگی کم کرنا چاہتے ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ جینٹ جیلن بدھ سے چین کا دورہ کر رہی ہیں جبکہ ائندہ ہفتوں میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن بھی چین جانے والے ہیں۔