سابق وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی بطور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ تعیناتی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی گئی جبکہ عدالت نے محسن نقوی کی بطور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ تعیناتی کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامرفاروق نے محسن نقوی کی بطورچیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ تعیناتی کی درخواست پر سماعت کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ کیوں کہہ رہے ہیں کہ تعیناتی غلط ہوئی ہے؟
جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ آئین کے مطابق منتخب اور نگران وزیراعظم میں فرق ہے، نگراں وزیراعظم پاکستان کرکٹ بورڈ کا پیٹرن ان چیف نہیں ہو سکتا، چیئرمین پی سی بی کی تعیناتی کا اختیار بطور پیٹرن ان چیف وزیراعظم کے پاس ہے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کہہ رہے ہیں کہ نگراں وزیراعظم کے پاس یہ اختیار نہیں تھا۔
آرڈرلکھواتے وقت درخواست گزار کے وکیل کے بولنے پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق برہم ہوگئے اور کہا کہ آپ آرڈر لکھوانے کے دوران بول رہے ہیں تو میں نہیں لکھواتا، میرے آرڈر کا انتظار کریں۔
بعدازاں چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے پر پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔