اسلام آباد: (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ عدالتی نظام کو یرغمال بنانے، مرضی کے فیصلے کرانے کی سازش ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر داخلہ نے کہا کہ آج ایک شخص نے مسلح گروہ کے ساتھ عدالتی نظام کو یرغمال بنانے کی کوشش کی، یہ وہی شخص ہے جس کے پاس نہ تو فارن فنڈنگ کا جواب ہے اور نہ ہی توشہ خانہ سے اربوں روپے کی چوری کا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کا مقدمہ درج کر دیا گیا ہے، ملوث افراد کی سی سی ٹی وی کے ذریعے شناخت کی جا رہی ہے اور عمران خان سمیت سب کو گرفتار کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ایسا کرنے کی ترغیب اس کو دی جانے والی سپیشل ٹریٹمنٹ کا نتیجہ ہے، معزز عدلیہ کو ان قانون شکنوں کے خلاف کسی قسم کی رعایت نہیں برتنی چاہیے، یہ عدلیہ کی عزت و تکریم کا معاملہ ہے اس میں کسی صورت نرمی نہ برتی جائے گی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قانون کا احترام نہ کرنے، غنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں پر پولیس کا تشدد قابل افسوس اور ناقابل قبول ہے، انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو واقعہ کی تحقیقات کرنے اور ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے روکنا اور ان کی راہ میں حائل ہونا جمہوریت کی راہ میں حائل ہونے کے مترادف ہے، جمہوری آزادیوں کا تصور صحافی برادری کے فعال کردار کے بغیر ممکن نہیں ، اسے ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔