لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شیریں مزاری نے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کی مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد ہمارا جوش مزید بڑھ گیا ہے۔شیریں مزاری نے کہا کہ ہمیں ہر صورت میں الیکشن کی تاریخ دی جائے۔جب قوم اسلام آباد کی طرف جائے گی تو ان کا باپ بھی الیکشن کی تاریخ دے گا ۔
۔گذشتہ روز کی پریس کانفرنس پر شیریں مزاری نے کہا کہ خدا را سیاستدانو ں کو بھی وہ حقوق دیں ، آپ پانچ پانچ گھنٹے بولیں، عوام میں پریس کانفرنسز کرتے ہیں،سیاستدانوں پر تنقید کرتے ہیں کیا ہم قوم کے نمائندہ نہیں ۔ آپ ہم پر تنقید کرتے ہیں تو پھر اس کا جواب سنیں ۔حماد اظہرنے کہا کہ پوری بات کھولیں کیا بات ہو رہی تھی ، ایسا نہیں کہ ہم مقابلے میں پڑیں ۔
جمہوری روایا ت کو مضبوط کریں۔ انہوںنے کہا کہ جب عمران خان کو ہٹایا جارہا تھا عمران خان انتخابات کرانا چاہتے تھے لیکن انہیں روکا گیا ،عمران خان اکیلا نہیں عوام اس کے پیچھے ہیں۔ عام انتخابات کرائیں جو بھی قیادت منتخب کریں اس کو تسلیم کر لیں گے۔ ادارے ہمارے ادارے ہیں،قیادت کا حق کس کو ہے یہ عوام پر چھوڑ دیں ، تاریخ کا سب سے شاندار لانگ مارچ ہوگا اور پوری دنیا ایک زندہ قوم کا نظارہ دیکھے گی۔
جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ میری نظر میں پریس کانفرنس بنتی نہیں تھی ، وہ کہتے ہیں ہم حکومت کے ذیلی ادارے ہیںتو پھر حکومت تو موجود ہے ، وزیر خارجہ ،داخلہ ،خزانہ موجود ہیں، وزیر دفاع موجود ہیں، وہ آتے اور حکومت کا بیانیہ پیش کرتے ، سہارا کیوں لینا پڑا ان کو آگے کیوں آنا پڑا،حکومت دفاع کرنے سے قاصر ہے کترا رہی تھی ،حکومت کے بیانیہ پیش کر رہے تھے ، وہ مطمئن نہیں تھے تو ایسا کرنا پڑا ۔
انہوںنے کہا کہ ہم ان شا اللہ آج جمعہ کے روز لاہور سے روانہ ہوں گے ،چار نومبر اسلام آباد پہنچیں گے اوراگلے روز عمران خان خطاب کریں گے اور بات آگے شروع ہو گی ۔انہوںنے کہا کہ ہماری کوئی خواہش غیر آئینی تھی نہ ہے ،ہم آئین کے رہتے ہوئے کردار ادا کر رہے ہیں،ہم سیاسی جماعت ہیں سیاسی جماعت کا حلف ہے اس کے پابندہیں ، آئین سے ماورا سے کوئی مطالبہ کیا نہ کرنا چاہتے ہیں۔