لاہور: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ میں قتل کے کیس کی سماعت کے دوران دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے استفسار کیا کہ ملزم کا کیا نام ہے؟ وکیل نے کہا جناب عالی.
جس پر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ آپ نے کیا جناب عالی جناب عالی، لگا رکھی ہے، ملزم کا نام کیوں نہیں بتا رہے۔ وکیل بولے ۔۔ جناب عالی ۔۔ ملزم کا ہی نام ہے، وہی بتا رہا ہوں۔
غیرت کے نام قتل کے ملزم جناب عالی کی درخواست ضمانت پرسماعت جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی، عدالت نے ناقص تفتیش پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن مردان کو طلب کرتے ہوئے کیس کا تمام ریکارڈ مانگ لیا جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا کہنا تھا کہ کیس میں مرکزی گواہ کا بیان ہی نہیں ریکارڈ کیا گیا۔ ایسی ناقص تفتیش کرنے والے افسران کو معطل کرنا چاہیے۔
پولیس فورس کو تنخواہ تفتیش کرنے کیلئے دی جاتی ہیں، کیا ملک میں خاتون کے قتل کی کوئی اہمیت نہیں؟ پولیس والے کہتے ہیں قتل کردو کیس ہم خراب کردیں گے۔ پاکستان میں انصاف بڑی بولی دینے والے کیلئے بک رہا ہے۔ کرپشن پر پولیس کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کیا ملک میں خاتون کے قتل کی کوئی اہمیت نہیں؟ عدالت نے سماعت 15 روز کیلئے ملتوی کر دی۔