اسلام آباد : (ویب ڈیسک) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم دے دیا جبکہ اس کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کو بری کر دیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کےایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے نور مقدم کیس کا چار صفحات پر مشتمل فیصلہ سنایا۔
عدالت نے شریک مجرم چوکیدار افتخار اور مالی جان محمد کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی اور تھراپی ورکس کے تمام ملزمان کو بری کر دیا۔
عدالت کا سزائے موت کا حکم نامہ بھی مجرم ظاہر جعفر کے حوالے کر دیا گیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ جرم ظاہر جعفر نور مقدم کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضے کے طور پر دے گا،اگر اس نے لواحقین کو رقم نہیں دی تو اس کی زمین یا کوئی پراپرٹی بقایا جات میں شامل کی جائے گی۔