تازہ تر ین
terrorists

لاہور سبزی منڈی دھماکہ کس کا بدلہ نکلا ،سنسنی خیز انکشافات

لاہور (خصوصی رپورٹ) اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مرکزی دارالحکومت اسلام آباد میں ”لال مسجد آپریشن“ کے واقعہ کو گزرے ہوئے دس برس بیت چکے ہیں تاہم اس واقعہ کے اثرات وطن عزیز کے طول و عرض میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کی کارروائیوں کی صورت میں اب تک رونما ہورہے ہیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے صدر مقام لاہور میں 24 جولائی 2017ءکو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے کیا جانے والا موٹرسائیکل خودکش حملہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ سانحہ لال مسجد ملکی تاریخ کا ایک ایسا واقعہ ہے جسے عوام الناس نے فراموش کیا ہو یا نہ کیا لیکن جہادی حلقوں میں اسے ایک ناقابل فراموش واقعہ سمجھا جاتا ہے بلکہ اکثر جہادی حلقوں میں اس وقاعہ کو پاکستان میں جاری دہشت گردی کے سلسلے کا پیش خیمہ قرار دیا جاتا ہے۔ جس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ افغانستان کے عسکری کیمپوں میں جہاں خودکش حملوں کیلئے منتخب امیدواروں کو خصوصی تربیت فراہم کی ہے وہاں ان کے ذہنوں کو گرمانے کیلئے کیلئے مختلف حربوں کے ساتھ ساتھ لال مسجد آپریشن کا واقعہ بار بار ذہن نشین کرایا جاتا ہے۔ پاک فوج کے موجودہ سربراہ جنرل قمر باجوہ کے احکامات پر جب ملک میں دہشت گردوں کے خلاف ”آپریشن ردالفساد“ شروع کیا گیا تو اس کے ساتھ ہی کالعدم تحریک طالبان پاکستان‘ کالعدم جماعت الاحرار اور کالعدم لشکر جھنگوی العالمی کی جانب سے ریاست پاکستان اور پاک فوج کے خلاف عسکری کارروائیاں تیز کرنے کا اعلان کیا گیا جبکہ مذکورہ کالعدم تنظیموں نے اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کو لال مسجد اور جامعہ حفصہ اسلام آباد کے روح رواں مولانا عبدلارشید غازی کے نام سے موسوم کرتے ہوئے اسے ”آپریشن غازی“ کا نام دیا‘ ماہ رواں میں کالعدم جہادی گروپوں نے3 تا 10 جولائی لال مسجد آپریشن کے حوالے سے 8 روزہ تعزیتی یاد منائی‘ ان ایام میں کالعدم جماعتوں کے ایف ایم ریڈیو پر خصوصی نشریات جاری کی گئیں اور افغانستان کے عسکری کیمپوں میں عبدالرشید غازی اور دیگر کا انتقام لینے کیلئے عہد سازی کی گئی جس کے بعد کالعدم تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان محمد خراسانی کی جانب سے پاکستان کے ریاستی اداروں‘ پاک فوج اور سکیورٹی فورسز کو سخت ترین انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کی دھمکیوں کا اعادہ کیا گیا۔ گزشتہ نو سالوں کے دوران جب بھی جولائی کا مہینہ آتاہے تو قومی لامتی امور سے متعلق حساس اداروں کی جانب سے سکیورٹی الرٹ سے متعلق متعدد خفیہ خطوط جاری کئے جاتے ہیں۔ اس مرتبہ بھی حالات کی سنگینی کے پیش نظر حساس اداروں کی جانب سے سکیورٹی الرٹ کے حوالے سے متعدد تھریٹ فیئرز جاری کئے جاچکے تھے تاہم تمام تر حفاظتی انتظامات کے باوجود دہشت گرد‘ سبزی منڈی لاہو میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران دہشت گردانہ کارروائی میں کامیاب ہوگئے۔ اس واقعہ کے فوری بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان محمد خراسانی کی جانب سے ایک اعلامی جاری کیا گیا جس میں دہشت گردی کی اس واردات کا اعتراف کرتے ہوئے خودکش حملہ آور کا نام فدا حسین سواتی بنایا گیا جس کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے فدائی دستے ”طالبان اسپیشل گروپ“ سے بتایا جاتا ہے۔ اعلامیں دعویٰ کیا گیا کہ خودکش حملہ آور فدا حسین سواتی بم سے لیس موٹرسائیکل پر سوار تھا‘ کالعدم گروپوں کے معتبر ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق خودکش حملہ آور فدا حسین سواتی نے خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی جبکہ زیادہ تباہی پھیلانے کیلئے اس کی موٹرسائیکل میں بم بھی نصب کیا گیا تھا‘ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خودکش حملہ آور فدا حسین سواتی نے افغانستان کے معروف عسکری کیمپ ”معسکراحمد فاروق“ سے خصوصی تربیت حاصل کی ہوئی تھی اور لاہور آمد سے قبل اس کی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملا فضل اللہ سے خصوصی ملاقات بھی کرائی گئی تھی۔ لاہور موٹرسائیکل بم بلاسٹ خودکش حملے کی کارروائی کے بعد واقعہ کی خصوصی تحقیقات کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کی ہدایت پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ اس حوالے سے 25 جولائی 25 جولائی 2017ءکو ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ پنجاب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان خان نے خصوصی حکم نامہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا سربراہ ایس ایس پی کاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ لاہور محمد اقبال کو بنایا گیا ہے جبکہ دیگر ممبران میں سی آئی اے لاہور کے انسپکٹر طارق الیاس کیانی اور انویسٹی گیشن آفیسر تھانہ سی ٹی ڈی لاہور محمد صدیق سمیت آئی ایس اآئی لاہور اور انٹیلی جنس بیورو لاہور کا ایک ایک نمائندہ بھی شامل ہے۔ لاہور سانحہ کے بعد قومی سلامتی امور سے متعلق حساس اداروں نے بھی مشتبہ افراد کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ تیز کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق لاہور کے علاقے بند روڈ پر کارروائی کے دوران دو مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو چند روز قبل ہی لاہور آئے تھے اور پیغام رسانی کے دوران ان کی کال ٹریس ہوگئی تھی ۔ گرفتار دہشت گردوں میں سے ایک دہشت گرد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک اہم کانڈر کا بھائی بتایا جاتا ہے۔لاہور سبزی منڈی دھماکہ کس کا بدلہ نکلا ،سنسنی خیز انکشافات



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



آج کی خبریں



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv