اسلام آباد، طور خم (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) حکومت نے گندم بحران کے ذمہ داروں کے خلاف کریک ڈان کا آغاز کرتے ہوئے سمگلنگ میں ملوث 7 کسٹمز افسران کو برطرف کر دیا ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق برطرف کئے جانے والوں میں 4 کلیکٹرز، ایڈیشنل کلیکٹرز اور ڈپٹی کمشنرز بھی شامل ہیں۔ کسٹم افسران کی طورخم اور چمن کسٹم سٹیشنز پر آپریشن نگرانی کی ذمہ داری تھیذرائع کا کہنا ہے کہ کسمٹم افسران نے بغیرتصدیق رعایتی سرٹیفیکیٹ جاری کیے اور کمپیوٹرائزڈ سسٹم کی بجائے مینوئل اندراج کیا۔ حکومت نے مزید تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے طورخم بارڈر پر بغیر ڈیوٹی 350 کنٹینرز کلیئرنس کرنے کے معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔ذارئع کے مطابق طورخم بارڈر سے بغیر ڈیوٹی ادا کیے 350 کنٹینر کلیئر کیے گئے جس سے قومی خزانے کو تقریبا 4ارب روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ فراڈ کرنے کے لیے ملی بھگت سے خودمختار نظام کو بند کردیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم انٹیلی جنس نے گزشتہ سال دسمبر میں تحریری طور پر چیئرمین ایف بی آر کو آگاہ کیا تھا جس کی وجہ سے ایف بی آر متعدد افسران تبدیل کرچکا ہے۔تاہم طورخم بارڈر پر بغیر ڈیوٹی ادا کیے 350 کنٹینرز کلیئرنس کے معاملے پر وزیراعظم نے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔