لاہور‘ اسلام آباد‘ ملتان‘ سیالکوٹ‘ پشاور (خصوصی رپورٹر‘ نمائندگان خبریں) صوبائی دارالحکومت کو شدید سردی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ،گزشتہ روز درجہ حرارت2 ڈگری تک پہنچ گیا۔ آخری بار دوہزار سات میں منفی 1ڈگری درجہ حرارت لاہور میں ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم شدید سرد رہے گا۔ لاہور شہر میں آجکل خون جما دینے والی سردی پڑ رہی ہے۔ شدید سردی کی لہر نے شہریوں کو ٹھٹھرنے پر مجبور کردیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز شہر کا کم سے کم درجہ حرارت دو اعشاریہ دو ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ اکتیس دسمبر دوہزار سات کو درجہ حرارت منفی ایک ریکارڈ کیا گیا تھا۔ میٹرولوجسٹ ثاقب حسین کہتے ہیں یکم جنوری تک موسم شدید سرد رہے گا۔ جبکہ یکم جنوری سے مغربی ہواوں کے ملک میں داخل ہونے سے سردی کی شدت میں کمی آئیں گی۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم خشک اور سرد رہے گا، جبکہ جمعہ کے روز بارش کا امکان ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں جاری سردی کی شدت نے 35 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 1994 میں شہر کا درجہ حرارت 2 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ لاہور ایئرپورٹ پر منفی ایک ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ گزشتہ روز شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 2 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ اور زیادہ سے زیادہ 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا محکمہ موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ سردی کی موجودہ ہر رواں سال 2019ءکے آخری روزی آج مورخہ 31 دسمبر کو بھی جاری رہے گی۔ تاہم یکم جنوری 2020ءکو مغربی ہواﺅں کا ایک سلسلہ داخل ہوگا۔ جس سے آئندہ جمعہ کے روز ہلکی بارش کا امکان ہے اور سردی کی شدت میں کمی واقع ہوگئی۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں کڑا کے کی سردی اور دھند کا راج ہے، شدید سردی کی لہر کے ساتھ دھند نے بھی ریکارڈ توڑ دیا۔ موٹر وے کو کئی مقامات سے بند کر دیا گیا، ٹرینیں لیٹ ہو گئیں فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوا ۔شدید سردی کی لہر کے ساتھ دھند بھی ریکارڈ بنا رہی ہے، قومی شاہراہوں پر حد نگاہ صفر سے 20 میٹر رہ گئی۔ لاہور خانیوال سے ملتان موٹروے جبکہ ملتان سکھر موٹر وے ایم فائیو ملتان سے سکھر تک شدید دھند کی وجہ سے بند کر دی گئی۔ لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، مرید کے اور شکر گڑھ روڈ پر ٹریفک کی روانگی متاثر ہو رہی ہے۔مال بردار ٹرک اور بڑی مسافر گاڑیاں، پٹرول پمپ اور نجی ہوٹلوں پر کھڑی کر دی گئیں۔ سفر کرنے والے مسافروں کو دھند کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ملتان، لودھراں، بہاولپور، چیچہ وطنی اور میاں چنوں میں دھند کا راج ہے، رحیم یار خان، صادق آباد اور احمد پور شرقیہ بھی شدید دھند کی لپیٹ میں ہیں۔نارووال شہر اور گردونواح میں شدید دھند ہے، دھند کے باعث حد نگاہ صفر ہو گئی۔ شدید سردی کی لہر کے ساتھ دھند نے بھی ریکارڈ توڑ دیا۔ خان پور شہر اور گردونواح میں بھی شدید دھند کے باعث حد نگاہ انتہائی کم ہو گئی۔ ترجمان موٹر وے پولیس کا کہنا ہے مسافر آگے اور پیچھے دھند والی لائٹس کا استعمال کریں۔پی آئی اے ترجمان نے بتایا کہ موسم بہتر ہونے کے بعد پروازیں لاہور کی جانب اڑان بھریں گی۔انہوں نے کہا کہ پی کے 763 لاہور کراچی جدہ میں 4 گھنٹے کی تاخیر رہی ، جبکہ صبح سویرے کراچی سے لاہور جانے والی پرواز پی کے 313 منسوخ کردی گئی ۔پی کے 302 اور 303 کی پرواز 2 گھنٹہ تاخیر سے روانہ ہوئی، ابو ظہبی لاہور پروازپی کے 264 کراچی کی طرف موڑ دی گئی جبکہ ریاض لاہور پرواز پی کے 730 بھی کراچی اتار لی گئی ۔ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ فلائٹ شیڈول متاثر ہوجانے کے سبب پی آئی اے کا عملہ مسافروں کی دیکھ بھال میں مصروف ہے، مسافروں سے بھی تعاون کی درخواست ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد سمیت پنجاب، بالائی سندھ اور خیبر پختونخوا کے بعض اضلاع شدید دھند کی لپیٹ میں رہے۔ سب سے زیادہ سردی سکردو میں پڑی جہاں کا درجہ حرارت منفی21 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پیر کے روز پشاور میں پہلی مرتبہ درجہ حرارت منفی ایک تک گرگیا‘جبکہ صوبے کے دیگر علاقوں کالام منفی پانچ، پاراچنار منفی چار ، چترال ومالم جبہ منفی دواور دیر منفی تین ریکارڈ کیا گیا‘محکمہ موسمیات کے مطابق پیر کے روز بھی خیبر پختونخوا کے بعض اضلاع میں رات اور صبح کے اوقات میں شدیددھند چھائے رہے گی ‘ جبکہ صوبے کے دیگر علاقوں میں موسم سرد اور خشک جبکہ بالائی علاقوں میں شدید سرد رہے گا‘گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے بعض اضلاع شدیددھند کی لپیٹ میں رہے‘محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز کے دوران صوبے بھر میں سردی کی شدت میں مزیداضافہ ہوگا‘جبکہ سوات،کالام،کاغان اور مالم جبہ میں بھی شدید برف باری ہوگی ۔a