تازہ تر ین

افغانستان میں بھارت کی ناکامی پر امریکہ کو پاکستان کی ضرورت پڑی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار “میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کارنعیم اقبال نے کہاہے کہ افغانستان کو اپنے حالات کی بہتریکے لیے پاکستان میں بھارت کیساتھ ملکر مداخلت کو ختم کرنا ہوگا۔2011ءمیں افغانستان اور بھارت کا سٹریٹجک پلان تیار ہواجسکے تحت پاکستان کی 2بجائے بھارت پر انحصار کا آغاز ہوا۔ بات یہاں ختم ہوئی کہ امریکا نے قبول کیا کہ 8سے 9سالوں میں بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکااور امریکا کو پاکستان کی ضرورت محسوس ہوئی۔ آج افغان صدر نے سمجھ لیا ہے کہ پاکستان کے بغیر افغانستا ن میں امن نہیں ہو سکتا، افغان صدر کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے۔شہباز شریف سے افغان صدر کی ملاقات روٹین کی بات ہے۔ دو دن میں ڈالر کی قیمت میں 15روپے اضافہ کیوجہ سیاسی جماعتوں میں موجود مافیا ہے، جس میں میاں منشا اور آصف زرداری کے لوگ شامل ہیں، عام آدمی ڈالر نہیں خرید سکتا۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے کے نتائج خطرناک ہورہے ہیں۔ ہمیں بطور قوم درآمدات کے عوض ڈالر باہر بھیجنے سے گریز کرنا چاہیے ۔ مولانا فضل الرحمان کی کوشش تھی کہ اخترمینگل گروپ اے پی سی میں آجائے تاکہ حکومت کو بجٹ منظوری میں مشکل ہو۔ اپوزیشن کی اے پی سی صفر رہی۔ پاکستان کے لیے خوش آئند بات ہے کہ اخترمینگل کی سربراہی میں بڑی جماعت اسمبلی میں موجود ہے اور انکے مطالبات جائز ہیں ۔ حکومت کمیٹی بنائے اور بلوچستان کے مسائل کا جائزہ لیکر انکا حل تلاش کرے۔ میزبان تجزیہ کار میاں حبیب کا کہنا تھا کہ افغانستان میں افغان حکومت کا عمل دخل مضبوط نہیں ، بین الاقوامی و علاقائی قوتوں کا قبضہ ہے۔ پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں ٹکے ٹوکری ، ریاست اور عوام کا کچومر نکل گیاہے۔ پاکستان میں مہنگائی کا بڑا طوفان انتہا ہے۔ ڈالر کو شتر بے مہار چھوڑنا حکومتی معاشی پالیسی کی ناکامی ہے۔ وزیراعظم کا مہنگائی پر سخت نوٹس لیکرڈائریکٹو جاری کرنا کہ مہنگائی پر کنٹرول کیا جائے عجیب بات ہے۔ایمنسٹی اسکیم پاکستان میں کامیاب اور بیرون ملک کامیاب ہوگئی ہے۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے پاکستان ، نیوزی لینڈ میچ کے باعث مولانا فضل الرحمان سے اے پی سی کی تاریخ بدلنے کی درخواست کی تھی مگر مولاناشاید عمران خان کیساتھ ملے ہوئے تھے جواتحادیوں کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔ اے پی سی کا مقصد حکومت کو گرانے کے لیے اقدامات کا جائزہ تھا مگر ایسا نہ ہوسکا۔پاکستان کا مستقبل بلوچستان ہے۔ تجزیہ کار خالد فاروقی نے کہا ہے کہ افغان صدر کا دورہ پاکستان ایسے حالات میں ہے جب افغانستان کیوجہ سے خطے کی سیاست بڑی تبدیلی کی طرف گامزن ہے۔ امریکہ کی جنگی انخلاءکی تیاریاں مکمل ہیںاور نکلنے کے لیے پاکستان ہی انکے لیے محفوظ راستہ ہے۔پاکستان میں اچھے دن تب ہی آتے ہیں جب افغانستان میں کسی کا آنا جانا ہو۔افغان صدر کی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی خواہش اس لیے کامیاب نہیں ہوسکی کہ معروضی حالات کا تقاضا پاکستان کو ساتھ رکھنا ہے ۔ پاکستان کے لیے بہترین راستہ ہوگا کہ ماضی کی نسبت افغانستان کے معاملات میں بہت کم مداخلت کرے۔پاک افغان تعلقات کی خرابی میں عدم اعتماد بنیادی وجہ ہے جسے ختم ہونا چاہیے ، افغانستان کا گزارا پاکستان کے بغیر ناممکن ہے۔ افغان صدر کو پاکستان پر الزام تراشی سے گریز کرتے ہوئے خطے میں استحکام کو خوش آمدید کہنا چاہیے۔پچھلی حکومت بے ایمانوں کی اور موجودہ بے وقوفوں کی حکومت ہے۔ عوام میں بھی حب الوطنی کم ہوچکی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ صنعتوں کو فروغ دے اور عوام میں ایمنسٹی سکیم جیسے ڈر کو ختم کرے۔ انٹر بینک میں ڈالر مہنگا ہونے سے بینک پیسہ کما رہے ہیں ۔گورنر اسٹیٹ بینک نے اب تک ضروری ہی نہیں سمجھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے پر ایکشن لے ۔ حکومتی پالیسی میں تبدیلی تک روپے کی قدر کم نہیں ہوگی۔ایران امریکہ کشیدگی اور بھارتی مداخلت کا نقصان بلوچستان کو ہے، بلوچستان کے حوالے سے حکومت کو اہم اقدامات کرنے چاہئیں۔ تجزیہ کار ضمیر آفاقی کا کہنا تھاکہ امریکا ستمبر میں طالبان سے معاہدہ ہونے کی امید میں ہے۔ افغانستان کے مسائل کا حل پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تعاون اور اعتماد کی بحالی میں ہے۔ پاکستان کے بغیر افغانستان میں امن کی کوئی راہ نہیں ہے ۔پورے ملک میں حکومت کے خوف کیوجہ سے عوام پیسہ نکالنے سے ڈر رہی ہے، حکومت تحفظ اور کاروبار کے وافر مواقع دے تو عوامی کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔حکومت نے عوام سے روٹی چھین لی ہے ۔ حکومت نے خوف کی فضا ختم نہ کی تو ڈالر 200روپے تک جائے گا اور حکومت کنٹرول نہیں کر پائے گی۔ منی لانڈرنگ کیسز کا فیصلہ جلد از جلد آنا چاہیے تاکہ پیسہ خزانے میں جمع ہو۔ لوگ عدالتوں میں تماشوں سے تنگ آچکے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



آج کی خبریں



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv