اسلام آباد(ویب ڈیسک) مسلم لیگ نون میں اختلافات نے شدت اختیار کر لی۔ پارٹی میں مریم نواز کو اہمیت دی جانے لگی۔ پارٹی صدر کے ہوتے ہوئے فیصلے نائب صدر کر چلنے لگے۔مسلم لیگ نون میں اختلافات اب کھل کر سامنے آنے لگ گئے۔ پارٹی صدر شہباز شریف اور نائب صدر مریم نواز کے بیانات ایک دوسرے سے ٹکرانے لگے جبکہ پارٹی میں مریم نواز کے بیانات کو اہمیت دی جا رہی ہے۔شہباز شریف اور مریم نواز کے بیانیہ میں واضح فرق نے پارٹی میں اختلافات کو ہوا دے دی۔ پارٹی میں شہباز شریف کی گفتگو کو رائے اور مریم نواز شریف کی گفتگو کو بیانیہ قرار دیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق پارٹی کے اندر شہباز شریف کی گرفت کمزور ہو رہی ہے جبکہ جنوبی پنجاب سے چند پارٹی رہنما بھی شہباز شریف سے اختلاف کر رہے ہیں۔ شہباز شریف چاہتے ہیں کہ تمام اداروں کو ساتھ لے کر چلا جائے لیکن مریم نواز انتخابات کے لیے کارکنان کے ساتھ جلسوں کی تیاریاں کر رہی ہیں۔مسلم لیگ نون نے خود شہباز شریف کے میثاقِ معیشت کو مسترد کر دیا، میثاق معیشت پر مریم نواز اور شہباز شریف کے درمیان اختلافات واضع ہیں کیونکہ شہباز شریف کسی قسم کی مزاحمت نہیں چاہتے لیکن مریم نواز کا گروپ حکومت کے خلاف سخت تحریک چلانا چاہتا ہے۔سینٹ چیئرمین کی تبدیلی سے متعلق بھی پارٹی میں اختلاف سامنے آ رہا ہے اور آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شہباز شریف کی شرکت مشکوک بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز کی گرفتاری کے بعد شہباز شریف ملکی اداروں کے ساتھ پارٹی معاملات بہتر کرنا چاہتے ہیں لیکن مریم نواز کا سخت بیانیہ اور حکومت کے خلاف جلسے شہباز شریف کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔