ریاض(خصوصی رپورٹ)سعودی حکومت آزاد پیشوں میں غیر ملکی کارکنان کو 20فیصد سالانہ ٹیکس کے بدلے سرمایہ لگانے کی اجازت دید ے گی، اب تک یہ پیشے سعودیوں کیلئے مخصوص ہیں،غیر ملکی سعودیوں کے نام سے اپنا کاروبار کررہے ہیں جس سے قومی معیشت کو اربوں ریال کا نقصان ہورہا ہے، اخبار الاقتصادیہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری ادارے غیر ملکی کارکنان کو آزاد پیشوں میں ٹیکس لیکر کام کرنے کی اجازت دینے کی تجویز کا ہر پہلو سے جائزہ لے رہے ہیں،حکومت کے سامنے ٹیکس وصولی کے 2طریقے زیر غور ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ ٹیکس حساب کتاب کی بنیاد پر وصول کیا جائے دوسرا زمرہ یہ ہے کہ حساب کتاب میں آمدنی دکھائی جائے یا نہ دکھائی جائے متوقع منافع پر ٹیکس مقرر کردیا جائے۔،ہر پیشے کا منافع دوسرے پیشے سے مختلف ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر ٹھیکیداری کے شعبے میں منافع کی شرح 15فیصد تک جاتی ہے جبکہ کنسلٹنٹ والے کاموں میں منافع کی شرح25فیصد تک جاتی ہے۔