تازہ تر ین

گوادر ائیر پورٹ ، کوئٹہ تک ریلوے ٹریک خطے کی تقدیر بدل دینگے : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سب سے بڑی خوشی کی بات یہ ہے کہ گوادر کو ٹرین کے ذریعے جوڑا جائے گا اور چین کی مدد سے 4 گھنٹے میں ٹرین کوئٹہ سے گوادر پہنچ جائے گی اس قدر تیز رفتار ٹرین ہو گی کہ اس کے حساب سے اس کا ٹریک بچھایا جائے گا اور اسی حساب سے ڈبے اور اس کا انجن اور بوگیاں ہوں گی سارا سسٹم جو ہے وہ تیزی کے ساتھ چلنے والا ہو گا میں یہ سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں جو رفتار ٹرینوں کی ہے اس کی نسبت گوادر کوئٹہ ٹریم جو ہے یہ اپنی مثال آپ ہو گی اور اس کی موجودگی میں نئی ٹیکنالوجی پاکستان میں متعارف ہو گی۔ اس کے ساتھ گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح بھی کیا گیا اور کہا گیا کہ گوادر ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ گوادر میں جو تعمیر اور ترقی کے منصوبہ بن رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ کوئٹہ کی بھی ترقی جاری ہے اور کوئٹہ میں کینسر اور کارڈیالوجی کے سپیشل وارڈز بنائے جا رہے ہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ چین کا انٹرسٹ اس میں ہے کہ کوئٹہ سے گوادر تک اور گوادر کے ایک شاندار انٹرنیشنل کا سٹینڈرڈ کا ایک ایئرپورٹ میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس میں ہمیں چین کی امداد بھی حاصل ہو گی اور یقین ہے کہ انشاءاللہ یہ پروجیکٹ مکمل ہوں گے۔ یہ کام ضرور ہو گا ایک تو عمران خان خود بڑے کنوکشن ہے مثال کے طور پر اگر کبھی انہوں نے کسی کام کا کہا ہے تو کر کے دکھایا ہے جہاں جہاں انہوں نے کہا وہاں وہاں کینسر ہسپتال بنا اور بڑے انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کا ہسپتال بنا۔ جیسا کہ آپ کے پشاور میں دیکھتے دیکھتے ہی اس کا اعلان ہوا پھر اب یہ تکمیل کے مراحل طے کر رہا ہے۔ اگر انہوں نے کوئٹہ میں کینسر ہسپتال کا اعلان کیا ہے تو وہ مکمل ہوکر رہے گا۔
کرتار پور راہداری پربھارت کے مداکرات کے انکار پر بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا ہے کہ اصل میں انڈیا کے لئے مشکل یہ ہے کہ اس کا جی تو چاہتا ہے کہ یہ تکمیل کے مراحل طے کرے لیکن یہ بھی ساتھ احساس ہے کہ اگر تیزی کے ساتھ یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ گیا تو اس کے اثرات انڈیا جو بہت انڈیا میں اور پوری حکومت کے خلاف جائیں گے۔ اور سمجھا جائے گا کہ اس کا کریڈٹ جو ہے وہ پاکستان کی حکومت کو دیا جائے گا لہٰذا بھارت جان بوجھ کر روڑے اٹکا رہی ہے اور آہستہ آہستہ اس کو لٹکائی جا رہی ہے یہ صرور کام کرے گی لیکن آہستہ آہستہ اس کا پیریڈ کو بڑھایا جائے گا۔ انڈین حکومت کو خدشہ ہے کہ کرتار پور راہداری پر دنیا بھر کی سکھ برادری پاکستان کی واہ واہ کرے گی۔ یہ بات مودی حکومت کو کسی طریقے سے 12,10 دن اور لگا دے گی تا کہ زیادہ سے زیادہ دیر سے اس پر کام ہو تا کہ آہستہ آہستہ جو جوش و خروش ٹھنڈا پڑتا جائے۔ بھارتی میڈیا نے ہی یہ بھانڈا پھوڑ دیا ہے کہ پچھلے دونوں جو بھارتی ہیلی کاپٹر گرا تھا وہ بھارتی میزائل نے گرایا ہے اس پر بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ جب کچھ بن نہ پڑتا ہو اور اپنی کمزوریوں کو ماننے کو جی نہ چاہتا ہو پھر اسی قسم کے واقعات پیش آتے ہیں۔ بھارت آہستہ آہستہ خود ہی دنیا کے سامنے ننگا ہو رہا ہے کیونکہ اس قسم کے طرز عمل سے لگتا ہے کہ وہ یہ ان کی اپنی جھنجھلاہٹ ہے وہ غصہ پر قابو پا نہیں سکتے وہ دائیں بائیں کسی بھی ایسی بات پر نکالتے ہیں جس طرح سے اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو مار گرایا ہے۔ جب بھرت کھلے میدان میں پاکستان سے مقابلہ کرنے سے عاجز آ گیا تو پھر عام طور پر ایسی ہی چیزوں کا سہارا لیتا ہے وہ غصے میں آ کر اپنی ہی صفوں کو روندنے لگتا ہے عام طور پر اپنے ہی لوگوں کو مورد الزام بھی ٹھہراتا ہے۔ انڈیا کو سمجھ نہیں آ رہا کہ اپنی بے عزتی کا بدلہ کس سے لے۔
آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالہ سے نیب آئے دن نئے سے نئے ریفرنس دائر کرتا جا رہا ہے اب خواجہ آصف کو طلب کر لیا گیا۔ فردوس عاشق اعوان بھی گاہے بگاہے خواجہ آصف پرالزامات لگاتی رہی ہیں۔ خواجہ آصف پر آمدن سے زیادہ اثاثوں کا کیس عدالت میں ہے صداقت اب سامنے آ جائے گی۔ خواجہ فیملی کو کافی دیر سے جانتتا ہو ںیہ مڈل کلاس خاندان تھا جس کے پاس اتنے زیادہ پیسے نہیں تھے پھر دیکھتے ہی دیکھتے دولت کی ریل پیل ہو گئی۔
کینیڈا کے علاقے کیوبک میں مذہبی علامات پر پابندی کا فیصلہ صوبائی سطح کی قانون سازی ہے جس کی کینیڈین وزیراعظم نے بڑی سختی سے مخالفت کی ہے۔ کینیڈا میں اس وقت لبرل حکومت ہے اور وہاں لوگوں میں بھی دوسروں کے لئے بڑی فراخی پائی جاتی ہے۔ مختلف ممالک میں مذہب کے نام پر پابندی کا جو سلسلہ ہے یہ اصل میں اسلام اور مسلمانوں کے بڑھتے اثر و رسوخ سے خوف کے باعث ہے۔ برطانیہ میں دنیا بھر سے بھاگے ہوئے لوگ جمع ہیں کیونکہ وہاں شہری آزادیاں بہت زیادہ ہیں اور چھپنے کو آسانی سے جگہ مل جاتی ہے۔ الطاف حسین اور علیحدگی پسند بلوچ عناصر بھی برطانیہ میں پناہ گزین ہیں یہ گنتی کے لوگ ہیں مگر وہاں ان کی مذہبی آﺅ بھگت ہوتی اور سہولتیں دی جاتی ہیں برطانیہ کو اس حوالے سے محتاط رویہ اپنانے کی ضرورت ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



آج کی خبریں



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv