لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار خالد چوہدری نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان اور بھارت کی دشمنی سے دونوں ملکوں کی ایلیٹ کلاس کو کوئی فرق نہیں پڑا دونوںجانب بے چارہ پس تو غریب ہی رہا ہے۔ ہمیں اپنے گھر کی صفائی کی بھی ضرورت ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسعود اظہر کے معاملے میں جب مشکلات ہوتی ہیں تو چین ہماری مدد کو آ جاتا ہے ہمیں اپنے معاملات خود بھی بہتر کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو تو ریلیف مل گیا اب گیند اسٹیبلشمنٹ کی کورٹ میں ہے۔ اگر زرداری کو گرفتار کیا جاتا ہے تو بلاول بڑا تھریٹ ہوگا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے چھ کھلاڑی باہر بٹھا دیے گئے ہیں سلیکشن کے بھی مسائل ہیں۔ کالم نگار آغا باقر نے کہا کہ پلوامہ واقعے پر پاکستان کا موقف بڑا واضح رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے معاملے پر بھارت پاکستان پر الزام تراشی کرتا ہے۔ بھارت کی نسبت پاکستانی اقلیتیں جنت میں رہ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا شیخ رشید کبھی کبھی بڑی پتے کی بات کر جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے لئے کوئی ایک جگہ مختص ہونی چاہئے تاکہ عوام کو تکلیف نہ ہو سیاسی پارٹیوں کو اس ایشو پر مل کر کام کرنا چاہئے۔ کالم نگار عبدالباسط نے کہا ہے کہ بھارتی ڈوزیئر نے ایک ماہ قبل ڈوزیئر پاکستان کے حوالے کیا تھا جس میں کوئی ثبوت نہیں تھا کہ پاکستان کا پلواما واقعے میں کسی قسم کا ہاتھ ہے میرے،، خیال میں دو ملکوں کے بات کرنے کا یہی طریقہ ہے۔ ایف اے ٹی ایف پر گزشتہ حکومت نے سنجیدگی نہیں دکھائی۔ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کیا ہم اسلام کی تعلیمات کے مطابق زندگیاں گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے اگر بتایا کہ نواز شریف کا علاج جاری رہنا چاہئے تو ہوسکتا ہے انہیں ہائیکورٹ سے ریلیف ملتا رہے۔ بلاول پنجاب میں نہیں آرہے بلکہ اپنی ہی وکٹ پر کھیل رہے ہیں زرداری کی گرفتاری سے کوئی طوفان نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا نے بھارت کو بھارت ہی میں شکست دی۔ کالم نگارمنور انجم نے کہا کہ اقلیتوں کو پاکستانی آئین میں تحفظ حاصل ہے سندھ میں قانون پاس ہو چکا کہ لڑکی اٹھارہ سال سے قبل اپنی مرضی سے شادی نہیں کرسکتی اس لئے ہندو لڑکیاں بھاگ کر پنجاب آگئیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ضمانت تو ہونی ہی تھی۔ اگر نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت مل بھی گئی تو وہ پاکستان واپس آئیں گے کیونکہ انہوں نے سیاست کرنی ہے۔ بلاول کے کاروان بھٹو کا کوئی مقصد نہیں بس عوام کو متحرک کرنے کی کوشش ہے، یہ حکومت کو گرانے کی کوشش نہیں۔ پیپلز پارٹی کو روائتی اور غیر روائتی دونوں جانب آنا ہوگا۔
![](https://channelfivepakistan.tv/wp-content/uploads/2019/03/kalamk-nigar-29.03.jpg)