سری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) مقبوضہ کشمےر مےںبھارتی فوجےوں نے جمعہ کواوڑی کے علاقے گل ہٹہ میں جن دو نامعلوم افراد کو شہےد کرکے مجاہدےن قراردےا ہے، مقامی لوگوں کے مطابق ان کی عمرےں 70اور 80سال کی درمیان ہےں جس کی وجہ سے ا±ن کے عسکرےت پسند ہونے پرشکوک و شبہات پیدا ہوئے ہےں۔ کشمےرمےڈےا سروس کے مطابق پولیس نے ان دونوںعمر رسیدہ افراد کی لاشوں کو مقامی لوگوں کی مدد سے بارہمولہ کے مضافاتی علاقے گانٹہ مولہ میں سپرد خاک کیاہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ دونوں لاشوں کو رات کے اندھیرے میں دفنایا گیا۔ مقبوضہ کشمیر،سبزار بٹ اور دیگر شہداء سپرد خاک، کرفیو اور دفعہ144کا نفاذ بھی لوگوں کو گھروں میں رہنے پر مجبور نہ کر سکا،وادی میں حالات برہان وانی کی شہادت کی طرح کشیدہ ،جلاو¿ گھیراو¿ اور توڑ پھوڑ شروع،قابض فورسز پر شدید پتھراو¿،لاٹھی چارج اور پیلٹ گنوں سے 50سے زائد افراد زخمی ،متعدد بینائی سے محروم ،وادی میں مکمل ہڑتال،تمام کاروباری اور تجارتی مراکز تعلیمی ادارے بند،سڑکیں سنسان ،بھارت نے موبائل اور نیٹ سروس بھی بند کر دی ،مزاحمتی قیادت کا شہداءکو خراج تحسین ،پیر کو بھی ہڑتال اور منگل کو ترال چلو مارچ کا اعلان ،سید علی گیلانی بدستور نظر بند،قابض فوج کا کنٹرول لائن پر ایک اور مجاہد کو شہید کرنے کا دعویٰ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے حزب المجاہدین کے اہم کمانڈر اور برہان وانی کے جانشین سبزار احمد بٹ سبزار احمد بٹ کو ترال کے علاقے رتسونا میں ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک گیا۔جبکہ دیگر شہدیءکو بھی آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا گیا ۔شہداءکی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔سبزار بٹ اور دیگر شہداءکی تدفین کے بعد لوگ مشتعل ہو گئے اور قابض فورسز پر پتھراو¿ کیا۔جس کے جواب میں فورسز نے بھی لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ۔ سبزار بٹ سمیت 12نوجوانوں کی شہادت کے دوسرے روز مقبوضہ کشمیر میں مزاحمتی قیادت سمیت کشمیری عوام سراپا احتجاج رہے ۔حالات میں کشیدگی اور جلاو¿ گھیراو¿ کے بعد فوج نے سری نگر میں کر فیو نافذ کر دیا جبکہ وادی کے دیگر علاقوں میں بھی غیر اعلانیہ کر فیو اور دفعہ 144نافذ رہا اس دوران قابض فورسز نے اسپیکر پر لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی تاہم اس کے باجود لوگوں نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے باہر نکل کر احتجاج کیا۔اس دوران کرال خرد،خانیار، رینا واڑی ،صفا کدل ،معراج گنج ،مائسما،بٹا مالو اور نو ہٹہ تھانوں کی حدود میں مکمل کر فیو رہا ۔وادی میں موبائل اور نیٹ سروس بھی معطل رہا۔اس دوران مذاحمتی قیادت کی اپیل پر مکمل ہڑتال رہی جس کے باعث تمام تجارتی اور کاروباری مراکز بند رہپے اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آ،دو رفت بھی معطل رہی ۔کرفیو اور دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور قابض فورسز کی گاڑیوں پر پتھراو¿ کیا۔اس دوران بھارتی فوج کی جانب لاٹھی چارج ،آنسو گیس اور پیلٹ گنوں کی فائرنگ سے ابتدائی طور پر50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے فورسز اہلکاروں کی کاروائی کے دوران سرینگر میں 20سے زائد افراد زخمی ہوئے ۔ زخمی ہونے والے متعدد افراد میں سے 21نوجوانوں کو سرینگر کے مختلف اسپتالوں میںداخل کیا گیا ہے۔ زخمی ہونے والوں میں 5نوجوان ایسے ہیں جنہیں گولیاں لگی ہیں جبکہ 8چھرے لگنے سے زخمی ہوئے ہیں اسی طرح 5افراد ٹیر گیس شل لگنے کی وجہ سے مضروب ہوگئے ۔ صدر اسپتال سرینگر کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ وادی کے مختلف علاقوں سے سنیچر کو 16زخمی افراد کو یہاں لایا گیا ہے جن میں 5گولیا ںلگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے تھے ان افراد میں 18سالہ سمیر احمد کی حالت نازک ہے جبکہ 8چھرے لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔ صدر اسپتال کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چھرے لگنے کی وجہ سے زخمی ہونے والے 8نوجوانوں میں 4کی آنکھیں پیلٹ لگنے کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں جن میں 45سالہ غلام حسن خان کی بائیں آنکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔صدر اسپتال میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ زخمیوں میں ایسے نوجوان بھی شامل ہیں جو ٹیر گیس لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے ہیں۔سی ایم او جی وی سی ڈاکٹر مدثر نے بتایا کہ تین زخمیوں کا اندراج جے وی سی سرینگر میں کیا گیا جن میں دو ٹیر گیس لگنے سے جبکہ ایک نوجوان پتھر لگنے کی وجہ سے زخمی ہوا ہے ۔ ڈاکٹر مدثر نے بتایا کہ تمام زخمیوں کی حالت بہتر تھی اور اسلئے انہیں علاج و معالے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا ۔سرینگر کے شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میدیکل سائنسز سرینگر میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ سنیچر کو 2زخمی نوجوانو ں کو علاج و معالے کیلئے صورہ اسپتال منتقل کیا گیا جن کا تعلق سرینگر کے صورہ علاقے سے تھا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ دونوں نوجوان کو مظاہروں کے دوران ٹیرگیس شل لگنے کی وجہ سے چوٹیں آئی ہیں۔ادھر آزادی پسند قائدین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے حزب المجاہدین کے عسکری کمانڈر سبزار احمد اور اس کے دوسرے ساتھیوں اور رام پور سیکٹر میں جاں بحق کئے گئے مزید 6نوجوانوں کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے نہتے شہریوں کے خلاف طاقت کا بے تحاشا استعمال کرنے اور سینکڑوں کو زخمی کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 28/29مئی اتوار و سوموار کو پوری ریاست میں ہڑتال کرنے اورجاں بحق ہوئے عسکریوں کو خراج پیش کرنے کے لیے 30مئی منگل کو ترال میں ایک عظیم الشان تعزیتی جلسہ منعقد کرانے کی کال دی ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ مجوزہ تعزیتی جلسے میں شرکت کے لئے ہر قریہ اور ہر گاوں سے لاکھوں کی تعداد میں مقررہ تاریخ پر ترال پہنچ جائیں اور عسکریوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا عملی مظاہرہ کریں۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ ترال میں عسکری معرکہ پیش آنے کے بعد فوج اور پولیس نے جس طرح سے اندھا دھند گولیاں اور پیلٹ چلاکر سینکڑوں نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا اور تادم تحریر ایک شہری کو شہید بھی کیا گیا، اس کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ہڑتال بلانا ناگزیر بن گیا ہے اور ریاستی دہشت گردی کے اس مظاہرے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔آزادی پسند لیڈروں نے جاں بحق ہوئے سرفروشوں کو شاندار الفاظ میں یاد کیا اور کہا کہ یہ اپنی قوم کے کل کے لیے اپنے آج کو قربان کررہے ہیں اور اپنی اٹھتی جوانیاں اور خوبصورت خواب نچھاور کررہے ہیں۔ ان کو خراج پیش کرنا اور ان کی قربانیوں کی حفاظت کرنا ہم پر فرض ہے اور یہ ہماری ملی اور قومی ذمہ داری بھی ہے۔ دریں اثناءحزب المجاہدین نے اعلی کمانڈر سبزار احمد بٹ اور اس کے ساتھی کے جاںبحق ہونے پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ رواں جدوجہد میں مرحومین نے نمایاں اور کلیدی رول ادا کیا جسے کسی بھی طور فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ حزب کے ترجمان برہان الدین نے سید صلاح الدین ، نائب سیف اللہ خالد اور آپریشنل کمانڈر محمود غزنوی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہ اعلی کمانڈر سبزار احمد بٹ اور اس کے ساتھی کو خراج پیش کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سبزار احمد بٹ اور فیضان احمد کی جدائی حزب کیلئے درد ناک ہے تاہم انہوں نے اپنے مقصد کو حاصل کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جاںبحقمجاہدین نے رواں جدوجہد میں نمایاں اور کلیدی رول ادا کیا جسے کسی بھی طور فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ خون کے ایک ایک قطرے سے نئے سبزار وادی میں پیدا ہونگے ۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ایک اور مجاہد کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔بھارتی فوج کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اتوار کی صبح کنٹرول لائن کے قریب پونچھ سیکٹر میں ننگی ٹکری کے علاقے میں دراندازی کی کوشش ناکام بنائی گئی ہے ۔اس دوران فورسز کی فائرنگ سے ایک مجاہد مارا گیا ہے ۔ تاہم مارے جانے والے کی شناخت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو گرفتار کر کے سینٹرل جیل سرینگر منتقل کر دیاہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک کو اتوار کو صبح سویرے سرینگر کے علاقے مائسمہ میں گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا ۔ یاد رہے کہ محمد یاسین ملک شہید کمانڈر سبزار احمد ڈار اور دیگر شہداءکے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ کی پابندیوں کے باوجود ہفتے کے روز پلوامہ کے علاقے ترال پہنچنے تھے۔بھارتی پولیس نے پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین ہلال احمد وار کو سرینگر میں گرفتار کر کے مائسمہ تھانے میں نظر بند کر دیا۔