نئی دہلی: بھارت میں 110 روز میں 200 فلائٹس میں سوار ہو کر مسافروں کے سامان سے لاکھوں مالیت کا سونا اور قیمتی اشیاء چوری کرنے والے ملزم کا ڈراپ سین ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دہلی پولیس میں حیدرآباد دکن سے دہلی جانے والی پرواز کی خاتون مسافر نے اپنے ہینڈ بیگز سے 7 لاکھ روپے کے زیورات چوری کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
اسی طرح پولیس کو امریکا سے بھی ایک شخص نے شکایت درج کرائی تھی کہ دوران پرواز اس کے کیبن بیگ سے 20 لاکھ روپے کا قیمتی سامان چوری ہو گیا تھا۔
دہلی پولیس کے افسران سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔ تفتیش کے دوران پتا چلا کہ یہ چوریاں تواتر اور منظم طریقے سے انجام دی جا رہی ہیں۔ ایسے واقعات 200 کے قریب ہیں جن کا ملزم شاید ایک ہی شخص ہے۔
ملزم نے زیادہ تر بزرگ خواتین اور مردوں کے سامان سے قیمتی سامان چوری کیا تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے ان تمام 200 پروازوں کا معائنہ کیا گیا جس میں ایک شخص کو ہر پرواز میں دیکھا گیا۔
پولیس کو اسی ایک مسافر پر شک ہوا اور ایئرلائن انتظامیہ کے ریکارڈ سے حاصل موبائل فون پر کال کی گئی تو نمبر غلط تھا جس سے پولیس کا شک یقین پر بدل گیا۔
ملزم کو دہلی کے پہاڑ گنج سے گرفتار کرلیا گیا جس کی شناخت راجیش کپور کے نام سے ہوئی اور اس کے گھر سے بڑی مقدار میں چوری کردہ سونے زیورات برآمد کرلیے گئے۔
دہلی پولیس کی ڈپٹی کمشنر اوشا رنگرانی نے بتایا کہ ملزم ان مسافروں کو نشانہ بناتا جو کنیکٹنگ فلائٹس لے رہے تھے۔ مثال کے طور پر، اپریل میں حیدرآباد سے دہلی جانے والی خاتون کو دہلی کے آئی جی آئی ہوائی اڈے سے امریکا جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز میں سوار ہونا پڑا۔
اسی طرح امریکی باشندہ ورجندرجیت سنگھ امرتسر سے جرمنی کے فرینکفرٹ جا رہا تھا اور دہلی سے اس کی کنیکٹنگ فلائٹ تھی۔
بزرگ اور خواتین مسافر ملزم کا آسان ہدف تھے۔ وہ ہوائی اڈے پر ان کے رویے کا مشاہدہ کرتا۔ پھر ان سے دوستیاں کرتا اور اپنی سیٹ تبدیل کروا کر ان کی برابر والی نشست پر بیٹھتا۔
اس طرح باتوں باتوں میں بیگیج ڈیکلریشن سلپ پر دی گئی معلومات کو چالاکی سے پڑھ لیتا تاکہ بیگ کے اندر موجود قیمتی اشیاء کے بارے میں تفصیلات حاصل کرلے۔
پولیس کے مطابق جب کنیکٹنگ فلائٹ میں دوسرے مسافر سوار ہو رہے ہوتے تھے تو وہ اپنے شکار مسافروں کے بیگز میں سے قیمتی سامان چرا لیتا تھا۔
پولیس نے ملزم کے بارے میں یہ دلچسپ انکشاف بھی کیا کہ وہ بچپن میں ٹرین کے اندر چوریاں کیا کرتا تھا اور اب جہاز میں مسافروں کو اپنا نشانہ بناتا اور وہ اب گیسٹ ہاؤس ‘رکی ڈیلکس’ کا مالک ہے۔