لندن: ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تغیر کے سبب مگرناشپاتی (ایووکاڈو) کی کاشت کو سنگین خطرہ پہنچا سکتا ہے۔
سُپر فوڈ کے طور پر مشہور یہ پھل اپنے اگنے کے دوران وافر مقدار میں پانی کی کھپت کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ لیکن گرم اور خشک ہوتی دنیا میں موسمیاتی تغیر اس پھل کو خاص طور پر ہدف بنا رہا ہے۔
محققین کے مطابق 2050 تک زمین کے خشک ہوجانے کی وجہ سے مگرناشپاتی اگانے والے علاقوں کے رقبے میں 41 فی صد تک کمی واقع ہوجائے گی۔
لندن کے مقامی خیراتی ادارے کرسچین ایڈ کی جانب سے پیش کی جانے والی اس نئی رپورٹ میں ادارے کی گلوبل ایڈوکیسی سربراہ ماریانا پاؤلی کا کہنا تھا کہ دنیا بھرمیں مگرناشپاتی کی مشہوری کوئی حیران کن نہیں۔ یہ پھل ایک سپر فوڈ ہوسکتا ہے لیکن اس کی کمزوری موسمیاتی تغیر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پیاسے پودے ہوتے ہیں اور گرم اور خشک ہوتی زمین ان کے لیے مناسب نہیں اور اگر امیر ممالک فاسل ایندھن کا استعمال اور کاربن اخراج کو کم نہیں کریں گے تو دنیا اس نہج تک پہنچ جائے گی۔