وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ دو لاکھ مریضوں کو فری ادویات ان کی دہلیز پر دی جائیں گی۔
لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گھر پر ادویات ڈیلیور کرنے کا پراجیکٹ نواز اور شہباز شریف نے شروع کیا، اس میں ہیپاٹائٹس، دل کے مریض اور ٹی بی کے مریضوں کو دوائیاں گھروں پر ڈیلیور کی جاتی تھیں، مگر افسوس کہ پچھلے ادوار میں اس سہولت کو بڑھانے کے بجائے اس منصوبے کو ختم کردیا گیا، لوگ مفت ادوایات سے محروم ہوگئے، گھر پر ڈیلیوری خواب و خیال بن گئی تھی، تاہم ہم نے اس کو ری لانچ کیا اور اس کا دائرہ کار پورے پنجاب تک بڑھا دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیلیوری کے لیے جانے والے بچوں نے پروٹیکٹو گیئرز پہنے ہوئے ہیں، مجھے خوشی ہوئی ان کو دیکھ کر، میں خود بھی چند گھروں میں ادویات لے کر جاؤں گی، دو ماہ کا اسٹاک گھر پر ڈیلیور کیا جائے گا اور دو ماہ بعد مریضوں کا دوبارہ معائنہ ہوگا اور اگر دوائیاں دوبارہ شروع کرنی ہوں گی تو پھر اس کا اسٹاک لوگوں تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نواز اور شہباز شریف کی رہنمائی میں چلنے کی کوشش کر رہی ہوں، میں پورے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو شاباش دیتی ہوں اور امید کرتی ہوں کہ پانچ سال کے بعد ہم جب پنجاب چھوڑ کر جائیں گے تو یہاں کوئی بھی علاج کی سہولت سے محروم نہیں رہے گا، ہم نے 32 فیلڈ ہسپتالوں کو بھی میدان میں اتار دیا، یہ منی ہسپتال ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ ہم شہری علاقوں میں آنے والے دنوں میں 200 کے قریب کلینکس آن وہیلز لانچ کریں گے ، ہم لاہور میں پہلا اسٹیٹ آف دی آرٹ کینسر بنا رہے ہیں، ایک سال کے اندر اس کا آؤٹ دور شروع کر دینا چاہیے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت اچھے منصوبے لاتی ہے لیکن اس کے بعد یہاں پر فتنے لے آتے ہیں، ملک آگے جانے کے بجائے کئی دہائی پیچھے چلا جاتا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اس قوم کے ساتھ زیادتی اور ظلم ہوتی ہے جب مسلم لیگ (ن) کی سیاست ختم کی جاتی ہے، کوئی بھی وزارت اٹھا کر دیکھ لیں، وہاں کے جو حالات ہیں ہمیں وہاں دوبارہ سے کام شروع کرنا پڑے گا۔
مریم نواز نے بتایا کہ ہم پنجاب میں ایئر ایمبولینس شروع کرنے جارہے ہیں، یہ غریب مریضوں کے لیے ہے، اس کے ذریعے ہم بہت سی جانوں کو بچا سکیں گے۔