وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری شہباز شریف نے اپنے پیغام میں رزق حلال کمانے کی خاطر مشقت اور محنت کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہی لوگ ملک کی معیشت اور تعمیر و ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کررہے ہیں، جو نہ صرف اپنے خاندان کا پیٹ پال رہے ہیں بلکہ ملک کی ترقی کیلیے بھی خون پسینہ بہا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے منشور کے عین مطابق ہم پاکستانی افرادی قوت کے حقوق کے فروغ، مزدوروں کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات اور گھریلو ملازمتوں پر مامور افراد کیلئے قانون سازی کو بین الاقوامی معیار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے عزم پر قائم ہیں جبکہ مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت (Occupational Safety Health – OSH) کو یقینی بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم جلد ہی اس مقصد کے لیے ایک قومی لیبر کانفرنس منعقد کریں گے۔ کان کنی کے حوالے سے OSH پر بین الاقوامی تنظیم برائے لیبر (International Labor Organisation) کے 176 ویں کنونشن کی توثیق کے لیے بھی حکومتی سطح پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ اس کا مقصد کان کنوں کے کام کے دوران تحفظ اور انکی صحت کو یقینی بنانا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت معاشی طور پر نازک دور سے گزر رہا ہے اور مجھے اس بات کا بھی بخوبی ادراک ہے کہ موجودہ مہنگائی نے ہمارے مزدور طبقے کو سب سے ذیادہ متاثر کیا ہے تاہم حکومت خصوصی سبسڈیز، سماجی تحفظ اور تخفیفِ غربت کے پروگراموں کے ذریعے اپنے معاشی طور پر کمزور ہم وطنوں کی مشکلات کے ازالے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم بہتر اور کم لاگت رہائش، مفت تعلیم و صحت اور سماجی تحفظ کے اقدامات کے ذریعے اپنے مزدوروں کی فلاح و بہبود کو مزید فروغ دے کر ان کے حالاتِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ مزدور دوست پالیسیوں اور اقدامات کے ذریعے ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مزدوروں کو زرق حلال کے حصول کیلئے موزوں ماحول میسر ہو۔ اس طرح ہمارے مزدور پاکستان کی طاقت بنیں گے۔
اس موقع پر میں بالخصوص ایسی باہمت خواتین جو اپنے خاندان کیلئے روزی کمانے کیلئے معاشرے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہیں انکے حوصلے وعزم کی داد دونگا اور انکی عظمت کو سلام پیش کرونگا.
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ معیشت کو بحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ہمیں مستقل مزاجی سے بھرپور محنت کرنا ہوگی۔ ہمیں امید ہے کہ مالی و اقتصادی استحکام کے موجودہ مثبت رجحان کے نتیجے میں معاشی سرگرمیاں مزید بڑھیں گی اور روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، جس سے بھرپور استفادے کیلیے ہنر مند اور باصلاحیت افرادی قوت کی ضرورت ہو گی اور حکومت پاکستان افرادی قوت کو بین الاقوامی معیار پر لانے کے لیے ملک کے نوجوانوں کے لیے تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کے فروغ کے لیے متعدد منصوبے شروع کرچکی ہے۔