اپوزیشن لیڈرعمرایوب خان نےکہاہےکہ ملک میں اس وقت آئینی اورقانونی بحران ہے۔
تفصیلات کےمطابق سپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کااجلاس جاری،سپیکرنےنئےاراکین سےحلف لیا،صدف احسان سےحلف لینےپرجے یو آئی (ف) کے نور عالم خان نےاعتراض کیا۔
سپیکرنےجواب میں کہاکہ الیکشن کمیشن نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیاہے۔
خانیوال سے سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی پیر ظہور حسین قریشی نے بھی حلف اٹھا لیا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتےہوئےکہناتھاکہ باقاعدہ تحریک کے بعد ایوان میں صدر مملکت کے خطاب پر بات ہو گی، ملک میں اس وقت آئینی اور قانونی بحران ہے۔
اپوزیشن لیڈر اور سپیکر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
عمر ایوب نےکہاکہ آپ آئین اور قانون کے پابند ہیں ۔
مجھے پتہ ہے کہ کیا کرناہے۔سپیکر کا جواب
اپوزیشن لیڈرنےسپیکرسےکہاکہ آپ تحمل سے بات سن لیں۔ یہ ایجنڈا آئین اور رولز کی خلاف ورزی ہے۔
میں بہت تحمل کرتا ہوں آج نہیں کروں گا، اسپیکر قومی اسمبلی کا جواب
اپوزیشن لیڈرکاکہناتھاکہ ملک بھر میں شدید بارشوں سے ہونے والے نقصان پر اظہار افسوس ہے،قیمتی جانوں اور املاک کو پہنچنے والے نقصان پر گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، بلوچستان سمیت ملک بھر میں حالیہ بارشوں سے بڑا نقصان ہوا ہے، ناگہانی آفات میں صوبے اور ادارے بھر پور کام کریں اور پیشگی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
عمر ایوب نے سوگوار خاندانوں کو ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کیلئے صبر جمیل کی دعاکی۔