کیلیفورنیا: امریکا کے بی-2 اسٹیلتھ بمبار طیارے کی مشابہت رکھنے والا مسافر جیٹ طیارہ 2030 تک ہوابازی کی صنعت میں بوئینگ طیاروں کی جگہ لینے کے لیے پر تول رہا ہے۔
امریکا کے وفاقی ایوی ایشن ایڈمنسٹریش (ایف اے اے) نے حال ہی میں 250 مسافروں کے گنجائش والے پاتھ فائنڈر طیارے کی آزمائشی پروازوں کی منظوری دی ہے۔
اس طیارے کے متعلق توقع کی جارہی ہے کہ یہ ایک فیول ٹینک میں یہ 9260 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر سکے گا جبکہ روایتی کمرشل طیارے ایندھن کی اس مقدار میں 6437 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرتے ہیں۔
طیارہ ساز کمپنی جیٹ زیرو دیگر ایئرلائن کمپنیوں کے مقابلے میں ایندھن کی کھپت اور آلودگی کے اخراج میں 50 فی صد تک کمی لا کر ہوابازی کے شعبے میں اسپیس ایکس بننے کا ارادہ رکھتی ہے۔
جیٹ زیرو کو ایف اے اے کی جانب سے ملنے والی منظوری سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کمپنی کے منصوبے مکمل سائز کا پاتھ فائنڈر ماڈل بنانے اور طیارے کی آزمائشی پروازیں شروع کرنے کے لیے محفوظ ہیں۔
کمپنی کی جانب سے کامیابی کے متعلق کیے جانے والے اعلان میں بتایا گیا کہ جیٹ زیرو کا بنایا گیا نمونہ اب آزمائشی پروازوں کو شروع کر سکتا ہے۔
لنکڈ ان پر شیئر کی گئی لنکڈ ان پوسٹ میں جیٹ زیرو کا کہنا تھا کہ کمپنی یہ بتاتے ہوئے خوش ہے کہ پاتھ فائنڈر، 23 فٹ بڑے پروں والا طیارہ اب ایف اے اے کی سند رکھتا ہے۔
کمپنی کو اس کوشش میں کامیابی امریکی فضائیہ کی جانب سے گزشتہ برس 23 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کے سبب ہوئی تاکہ 2027 تک کمرشل سائز پاتھ فائنڈر کو بنانے کے لیے جیٹ زیرو کی مدد کی جاسکے۔