اسلام آباد: سینئر لیگی رہنما رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے زیر اثر یا ہمدرد ایسا گروپ ہو سکتا ہے جو ججز کو دھمکی آمیز خطوط بھیجنے کے معاملے میں شامل ہو،ججز کو دھمکی والے خطوط لکھنے کے معاملےکی بینیفشری پی ٹی آئی ہے۔
سینئر لیگی رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے ایکسپریس نوز کے پروگرام ’’ سینٹر اسٹیج ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے زیر اثر یا ہمدرد ایسا گروپ ہو سکتا ہے جو ججز کو دھمکی آمیز خطوط بھیجنے کے معاملے میں شامل ہو۔
اس حوالے سے پروگرام اینکر رحمان اظہر نے جب سوال کیا تو رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ججز کو دھمکی والے خطوط لکھنے کے معاملے کی بینیفشری تو پی ٹی آئی ہے اور معاملات کو بگاڑنا پی ٹی آئی کے حق میں ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف تو کوئی کیس عدالتوں میں نہیں، ہمیں تو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ریلیف بھی ملا، ہم نے کیوں ججز کو دھمکی آمیز خطوط بھیجنے ہیں ؟
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ججز کے خطوط والا معاملہ بنیادی طورپرعدلیہ کی آزادی کا مسئلہ ہے ، عدلیہ کو بیٹھ کر اپنی خود احتسابی کرنی چاہیے، اگر عدلیہ کو اسٹیبلشمنٹ سے گلہ ہے تو بے شک ان کو بھی بلا لیں۔
انہوں نے کہا کہ معزز جج صاحبان کو چاہیے تھا کہ جب ایسا ہوا تو اسی وقت ایگزیکٹو کو کہتے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت یا اسٹیبلشمنٹ اس وقت تک مُخل نہیں ہوسکتی جب تک اندر سے لوگ ملے ہوئے نہ ہوں۔
رانا ثنا ء اللہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاسی عدم استحکام سے ملک کو نقصان ہو گا ،حکومت کو سیاسی استحکام کی کوشش کرنی چاہیے اور وہ کرے گی۔