ساڑھے 81 کروڑ بھارتیوں سے متعلق حساس معلومات ڈارک ویب پر لیک ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کروڑوں بھاریوں سے متعلق حساس معلومات ڈارک ویب پر سامنے آنا ممکنہ طور پر بھارتی تاریخ میں سب سے بڑا ڈیٹا لیک اسکینڈل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس لیک پر ایک ہیکر نے توجہ دلائی جس نے ڈارک ویب پر چوری شدہ معلومات کی تشہیر کی تھی، خیال کیا جاتا ہے کہ یہ معلومات انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ذریعے کووڈ 19 ٹیسٹنگ کے دوران جمع کیے گئے اعداد و شمار سے آئی ہے۔
چوری کی گئی معلومات میں پاسپورٹ اور آدھار کارڈ کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ لاکھوں بھارتی شہریوں کے نام، فون نمبرز اور گھر کے پتے شامل ہیں۔
ہیکر کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ یہ ڈیٹا آئی سی ایم آر کی جانب سے کووڈ 19 ٹیسٹنگ کے دوران جمع کی گئی معلومات سے حاصل کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار کی خلاف ورزی کی ابتدائی دریافت سائبر سکیورٹی اور انٹیلی جنس میں مہارت رکھنے والی امریکی ایجنسی ری سیکوریٹی نے کی تھی۔
سکیورٹی ماہرین نے دریافت کیا کہ لیک ہونے والے ڈیٹا میں ایک لاکھ فائلیں تھیں جن میں بھارتی شہریوں کی ذاتی تفصیلات شامل تھیں۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں کووڈ 19 ٹیسٹ کی معلومات بھری ہوئی ہے جس کی وجہ سے یہ پتہ لگانا مشکل ہو گیا کہ ڈیٹا لیک کہاں سے ہوا ہے۔