اسلام آباد: بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے اٹارنی جنرل کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے آدھے گھنٹے میں کیس کی تیاری کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف دائر ایک ہزار90 درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں اٹارنی جنرل کو نوٹس نہیں ہے وہ خود دلائل دینا چاہتے ہیں لہٰذا عدالت کچھ مہلت دے دے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ اگر تو آپ خود لکھ کر کہہ دیں کہ عامر رحمان نااہل ہے دلائل نہیں دے سکتے تو ٹھیک ہے لیکن ہم تو عامر رحمان کو نااہل کہنے کی گستاخی نہیں کر سکتے، میں تو سمجھتا ہوں کہ عامر رحمان ایک قابل وکیل ہیں اور کیس میں خود دلائل دے سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اتنے سارے وکلاء موجود ہیں، کیس کو ساڑھے 11 بجے وقفے کے بعد سنیں گے، بجلی کی قیمتوں سے متعلق کیسز کا ڈھیر لگا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے رواں سال بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف بجلی ترسیل کرنے والی کمپنیوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔