اسلام آباد: (ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب تک سٹیٹ انسانی سمگلنگ کے کاروبار کو بند نہیں کرے گی یہ کاروبار جاری رہے گا۔
اپنے ایک بیان میں رہنما ن لیگ خواجہ آصف نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کے کاروبار میں اتنی کشش ہے کہ لوگ ہر رسک لینے کو تیار ہیں، سعودی عرب میں منشیات کی سمگلنگ پر سر قلم کردیا جاتا ہے لیکن لوگ آج بھی وہاں منشیات لے کر جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اپنے افسران کے خلاف ایکشن لے لیا ہے، سویلین سسٹم کو اس میں بہت سے رکاوٹیں ہیں، قانون کو حرکت میں لانے کیلئے ہمیں رکاوٹیں عبور کرنی پڑ رہی ہیں جو عبور ہوجائیں گی، پابندی لگانے کا آپشن ہر وقت موجود ہے، ایکسرسائز کیا جاسکتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سوشل میڈیا یورپ، چائنہ، یونائیٹڈ سٹیٹ میں ریگولیٹ ہو رہا ہے، تمام جگہ سوشل میڈیا کے کچھ آداب ہیں، اسے مانیٹر کیا جاتا ہے، ہمارے یہاں سوشل میڈیا پر بغاوت کیلئے لوگوں کو سٹیٹ کے خلاف اکسایا جاتا ہے، 9 مئی کو ریاست کے خلاف جو بغاوت برپا کی گئی، سارا سکرپٹ سوشل میڈیا پر تیار کیا گیا۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی ہوئی، پانامہ پیپرز میں 400 سے زائد پاکستانیوں کے نام تھے، نوازشریف کا نام بھی نہیں تھا لیکن پھر بھی ان پر کیس چلایا گیا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نوازشریف کو نا اہل کیا گیا، میں سمجھتا ہوں اس چیز کا پہلے سدباب ہونا چاہیے۔