لاہور:(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ مفرور شخص دھمکیاں دینے میں مصروف ہے، پہلے پی ٹی آئی حکومت محلاتی سازشوں سے ختم کی گئی اب جوڈیشری کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔
مسرت چیمہ کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ کچھ دیر پہلے کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا، کور کمیٹی اجلاس میں موجودہ ملکی سیاسی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 دنوں میں راشن لیتے ہوئے 20 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں، یہ پاکستان کی معیشت کی صورتحال کی عکاسی کرتی ہے، تحریک انصاف کی حکومت کو محلاتی سازش کے ذریعے گرایا گیا، اب بحران سے نکلنے کی ان کو سمجھ نہیں آرہی، پاکستان میں خوراک پر ہنگاموں کی ابتدا ہوچکی ہے، راشن لیتے جانیں ضائع ہونا انسانی المیہ ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ اس سے پہلے پاکستان کے ایسے حالات نہیں دیکھے، میڈیا ان معاملات کو غور سے دیکھے، ملک ایسے بحران میں ہے ایک بھی قدم خانہ جنگی کی طرف دھکیل سکتا ہے، آج عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کریش کر گئی ہیں، حکومت نے ایک روپیہ بھی پٹرول کی قیمتوں میں کم نہیں کیا، پاکستان کے اندر معاشی بحران سب کے سامنے ہے، تحریک انصاف کی حکومت کو غیر آئینی و غیر قانونی طریقے سے ہٹایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسمبلیاں اس لیے توڑیں کہ 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے، اس سے زیادہ پاکستان کی جمہوری تاریخ میں ایسا فیصلہ نہیں ہوا، ہم نے سوچا دو اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد عام انتخابات ہوں گے، یہ آئین کو پامال کر رہے ہیں، پہلے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوا، چیف الیکشن کمشنر انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ فیصلے کر رہے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے کہا الیکشن ہونے چاہئیں، اس کےبعد سپریم کورٹ کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، عمران خان سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ ہیں اور ان کی تقریروں پر پابندی ہے، دوسری جانب سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے ججز کے خلاف کمپین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، ایک ادارے کے خلاف بات کرنے پر پیمرا بھی حرکت میں آجاتا ہے، جوڈیشری کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج نوازشریف سپریم کورٹ کے ججز سے بڑا ناراض ہیں، سپریم کورٹ کے انہی ججز کی وجہ سے شہباز شریف حکومت قائم ہے اگر سپریم کورٹ قاسم سوری کی رولنگ پر مداخلت نہ کرتی تو شہباز شریف کبھی بھی وزیراعظم نہیں بن سکتے تھے، یہ سوموٹو کیس کے ذریعے اقتدار میں آئے ورنہ یہ جیل میں ہوتے۔
فواد چودھری نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے زندگی میں کبھی کونسلر کا بھی الیکشن نہیں لڑا، مریم اورنگزیب کہتی ہیں سپریم کورٹ نے اگر فیصلہ کیا تو قبول نہیں کریں گے، آپ کی یہ بات کہنے کی جرأت کیسے ہوئی، آئین کے تحت ہر ایگزیکٹو اتھارٹی سپریم کورٹ کے فیصلوں کی پابند ہے، شریف فیملی کے ملازم کی جرأت نہیں ہونی چاہیے، اسی ہفتے مریم اورنگزیب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایڈیشنل سیشن جج کے سامنے معافی مانگی پھر بھی روزانہ وارنٹ جاری ہو جاتے ہیں، امید ہے ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، کچھ دیر قبل پاکستان کا ایک مفرور پاکستان کو کہتا ہے فل کورٹ بنائیں، نواز شریف کہتا ہے اگر فیصلہ آئے گا تو ڈالر 500 روپے کا ہو جائے گا، 50 روپے کے شورٹی بانڈ پر لندن بھاگنے والا کہہ رہا ہے معیشت کو تباہ کر دیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ جنہوں نے شوکت ترین کے خلاف کیس بنایا تھا کیا آج نوازشریف کی دھمکی پرکیس بنائےگی؟ مفرور شخص چیف جسٹس آف پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے، اپنی حکومت کو اس وقت سمجھایا تھا اس کو باہر نہ جانے دیا جائے، تحریک انصاف آئین کے ساتھ کھڑی ہے، 96 بار ایسوسی ایشنز نے گائیڈ لائن دی ان کےساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بینچ دو یا تین کا بننا ہے یہ چیف جسٹس آف پاکستان کا اختیار ہے، ہم آئین کےساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہوں گے، عمران خان نے وکلا سے اپیل کی سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہوں۔