صوابی: (ویب ڈیسک) گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلیوں کے عام اور قومی اسمبلی کے ضمنی اور پھر قومی الیکشن پر 150 ارب تک لاگت آئے گی، سب پارٹیوں و سیاستدانوں کو ایک ہو کر ایک الیکشن کیلئے ایک تاریخ دینی چاہئے۔
صوابی وومن یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حاجی غلام علی نے کہا کہ پشاور میں المناک و افسوس ناک واقعہ ہوا، آدھی مسجد بیٹھ گئی، 150 سے زائد زخمی و 70 سے زائد جوان شہید ہوئے، واقعے پر سب کو افسوس کرنا چاہئے، دہشتگرد ملک اور قوم کے خلاف ہیں، تقریباً طے ہے کہ یہ خودکش حملہ ہے لیکن ابھی ڈی این اے کی رپورٹ آنی باقی ہے، پولیس نے بھی تفتیش شروع کر دی ہے، خیبرپختونخوا پولیس کی قربانیوں کو سلام ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے مزید کہا کہ الیکشن ایک آئینی تقاضہ ہے اور آئین کے تحت الیکشن کراؤں گا، ہم الیکشن سے انکار نہیں کر رہے، کیا دو ہزار 7 میں بے نظیر کی شہادت کے بعد الیکشن ملتوی نہیں کیا گیا؟، ہمیں ریاست اور عوام کے تحفظ کا خیال بھی کرنا چاہیے، میں تو الیکشن کی صرف تاریخ دوں گا جو میں آج دے دوں گا، اب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ اس پر وہ انٹیلی جنس ادروں اور پولیس سے رپورٹ طلب کرے۔
انہوں نے کہا بنوں، وزیرستان، کرم، باجوڑ کے حالات دیکھیں، کیا سوات میں محمود خان کمپین کر سکے گا؟، الیکشن کے ساتھ سکیورٹی بھی یقینی بنانی چاہئے، کل خدانخواستہ ایسا سانحہ پھر نہ ہو، ایسے الیکشن کا کیا کرنا، بحیثیت گورنر نہیں میری ذاتی رائے ہے کہ سب سیاسی پارٹیوں، الیکشن کمیشن اور قانون نفاذ کرنے والے ادروں کو ایک جگہ بیٹھنا چاہئے، مشاورت سے الیکشن کمیشن کو تاریخ دینی چاہئے، ملک کی معاشی صورتحال 3 الیکشن کی متحمل نہیں سکتی۔