لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے اس وقت مالی بحران کا شکار ہے اور حالیہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے ریلوے کو مزید جھٹکا لگا ہے، ہم 7 سے 8 فیصد کرایوں میں اضافہ پر غور کر رہے ہیں۔
ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ روس سے معاملات طے ہونے کے بعد امید کرتے ہیں کہ سستا تیل پاکستان کو ملے گا جس سے تیل کی قیمتوں میں کمی ہو سکے گی، پی ڈی ایم حکومت سابق حکومت کا گند صاف کر رہی ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پہلے ہی ہمارا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے جس کی وجہ سے ہمارے ادارے میں پنشنز اور تنخواہوں کی ادائیگی میں رکاوٹ آ رہی ہے، اس موقع پر پاکستان ریلوے ساڑھے پانچ ارب کا مزید خسارہ برداشت کرنے کے قابل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے اور پاکستان ریلویز کما کر اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کرتے ہیں، پاکستان ریلوے پانچ شیڈولز میں اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کرتا ہے جن میں سے تین شیڈولز کی ادائیگی ہو چکی ہے بقیہ کی ادائیگیاں کل تک ہو جائیں گی۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ گرین لائن ٹرین کو موثر انداز سے دوبارہ شروع کر دیا ہے اور اس سے ریلوے کے ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا، جو لوگ موجودہ دور کا موازنہ عمران خان حکومت سے کرتے ہیں وہ محمد نواز شریف کے گزشتہ 4 سالہ دور حکومت سے موازنہ کریں، ہم آئی ایم ایف کو الوداع کہہ چکے تھے مگر عمران خان کی حکومت دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس چلی گئی اور آج حالات سب کے سامنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی پاکستان کا مسئلہ ہے، موجودہ حکومت بہتری کے لیے بھر پور اقدامات کر رہی ہے اور روس سے معاملات طے پاجانے کے بعد امید کرتے ہیں کہ پاکستان کو سستا تیل ملے گا جس سے یہاں پر تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہو گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لیے ہم سب کو مل کر قربانیاں دینا ہوں گی اور اپنی عادات میں تبدیلی لانا ہو گی، جب مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا کہا گیا تو اس پر اعتراضات سامنے آئے حالانکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں 8 بجے سے پہلے ہی مارکیٹیں بند ہوجاتی ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک وقت میں 6، 7 قسم کے پاکستان نہیں چل سکتے، ملک کو ترقی کی طرف گامزن کرنا ہے تو ایک ہی پاکستان چلے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ریلوے نے اپنی مالی مشکلات کی بحالی کے لیے وفاقی حکومت سے بوسٹر ڈوز کی درخواست کی ہے اور ریلوے میں آئی ٹی کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے بات چیت چل رہی ہے، پاکستان ریلوے اپنی 2600 دکانیں کرائے پر دینے کے لیے ٹینڈرنگ کر رہا ہے۔