برطانیہ: (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے الزائمر سے متاثر ہونے کی رفتا کوکم کرنے کے لیے دوا تیار کر لی ہے۔
محققین نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے دماغی مرض الزائمر سے متاثر افراد کے لیے دوا تیار کی ہے جس کی مدد سے مریضوں کی یادداشت کم ہونے کی رفتار کو سست کیا جا سکے گا۔
محققین نےاس دوا کو ’لیکنمیب‘ کا نام دیاہے۔ جو کہ ایک اینٹی باڈی تھیراپی کی طرح کام کرتی ہے۔ کلینکل ٹرائل کے اعداد و شمار کے مطابق 18 ماہ کے دوران مریضوں کی دماغی صلاحیت متاثر ہونے میں 27 فی صد کمی آئی۔
ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ اس دوا سے دماغ کے اندر پیدا ہونے والے پروٹین کے اس جھنڈ کو ختم کیا جاتا ہے جن کو ’بیٹا ایملوئڈ‘ کہا جاتا ہے۔ الزائمر کے مریضوں میں یہ جھنڈ دماغ کے سیلز بہت تیزی سے تباہ کرتے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق برطانوی ریسرچر کا کہنا ہے کہ یہ پہلی دوا ہے جو حقیقت میں الزائمر کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال ہو سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ کلینکل ٹرائل کے دوران دوا کے مخصوص فوائد ہی سامنے آ سکے ہیں۔ لیکن امید کی جا سکتی ہے کہ وقت کے ساتھ اس کے فوائد میں اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں اس وقت ڈیمینشیا سے لگ بھگ پانچ کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہیں جب کہ اس تعداد کے دو تہائی کے برابر تین کروڑ لوگوں کو الزائمر کا سامنا ہے۔ اس بیماری میں مبتلا افراد کی یاد داشت ختم ہو جاتی ہے اور وہ آزادانہ طور پر حرکت کے قابل نہیں رہتے۔