نیویارک: (ویب ڈیسک) ناسا کے آرٹیمس 1 مشن میں شامل اورین اسپیس کرافٹ نے ایک زبردست ‘سیلفی’ کھینچی ہے۔
زمین سے ریکارڈ دوری تک جانے والے پہلے اسپیس کرافٹ کا اعزاز حاصل کرنے والے اورین نے اس فاصلے سے ایک دنگ کردینے والی تصویر بھی کھینچی۔
ناسا کی جانب سے اورین اسپیس کرافٹ کی تصویر کو شیئر کیا گیا جس میں زمین اور چاند پس منظر میں نظر آرہے ہیں۔
یہ تصویر زمین سے 2 لاکھ 68 ہزار 563 میل کے فاصلے سے کھینچی گئی۔
اتنے فاصلے پر اس سے قبل انسانوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا کوئی اسپیس کرافٹ جانے میں کامیاب نہیں ہوسکا تھا۔
اس طرح اورین نے اپولو 13 کا 2 لاکھ 48 ہزار 655 میل کی دوری کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔
خاص بات یہ ہے کہ یہ پہلا مشن ہے جسے اتنی دور سفر کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا، اپولو 13 نے اپنا ریکارڈ ایمرجنسی حالات کی وجہ سے بنایا تھا۔
اورین اسپیس کرافٹ نے حال ہی میں چاند کے قریب پرواز کی تھی اور اب اس کا مشن آدھا مکمل ہوچکا ہے اور جلد اس کی زمین پر واپسی کا سفر شروع ہوگا۔
سب کچھ ٹھیک رہا تو یہ اسپیس کرافٹ 11 دسمبر کو واپس پہنچے گا۔
آرٹیمس 1 مشن کی کامیابی مستقبل میں چاند کے لیے انسانی مشنز کی راہ ہموار کرے گی۔
آرٹیمس 1 کے بعد آرٹیمس 2 مشن میں انسانوں کو خلا میں بھیجا جائے گا اور ایسا 2024 میں متوقع ہے، البتہ یہ مشن چاند پر لینڈ نہیں کرے گا۔
آرٹیمس 3 وہ مشن ہوگا جس میں خلا بازوں کو 2025 میں چاند پر بھیجا جائے گا اور یہ وہاں کے قطب جنوبی پر لینڈ کرے گا۔