تازہ تر ین

چائلڈ سینٹر میں قتل عام کے محرکات اور سفاک قاتل سے متعلق حقائق سامنے آگئے

بنکاک: (ویب ڈیسک) تھائی لینڈ میں چائلد سینٹر پر فائرنگ کرکے 23 بچوں سمیت 38 افراد کو موت کی نیند سلانے والے سفاک ملزم اور قتل کے محرکات کے بارے میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 6 اکتوبر کو چائلڈ کیئر سینٹر میں فائرنگ اور چاقو کے وار کرکے بچوں اور اساتذہ کو بیدردی سے قتل کرنے والا سفاک ملزم سابق اعلیٰ پولیس افسر تھا جس نے 3 گھنٹے تک آگ و خون کی ہولی خولی کی اور 38 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
پولیس نے 6 دن کی تفتیش کے بعد نہ صرف اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کیا بلکہ قاتل اور قتل کے محرکات کے بارے میں بھی میڈیا کو تفصیل سے بتایا، سفاک ملزم نے گھر سے چائلڈ کیئر سینٹر پہنچنے کے دوران بھی راہگیروں کو اپنی گاڑی تلے کچلا اور فائرنگ بھی کی۔
ملزم کا نام پانیا کھمراب ہے جو پولیس میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر فائز تھا تاہم منشیات کے استعمال کے باعث اسے گزشتہ برس ہی فورس سے نکال دیا تھا جس پر اس نے عدالت سے رجوع کر رکھا تھا اور وقوعے والے روز بھی وہ پہلے پیشی پر گیا تھا جہاں اسے اچھے کردار کی سند جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔
پانیا کھمراب کی پرورش ایک پسماندہ علاقے میں ہوئی۔ اس نے قانون کی تعلیم حاصل کی اور قانون کی ڈگری لیکر پولیس فورس میں داخل ہویا تاہم ہر وقت غصے میں رہتا اور ساتھی اہلکاروں سے ہاتھا پائی بھی کرتا رہتا تھا۔ اسی ترش مزاج کے باعث بیوی سے بھی طلاق ہوگئی تھی۔
طلاق کے بعد وہ اپنی گرل فرینڈ اور اس کے بیٹے کے ساتھ رہنے لگا تاہم ان کے ساتھ بھی مارپیٹ کیا کرتا اور گھر سے نکلنے سے قبل دونوں کو گھر میں بند کرکے جایا کرتا تھا۔ محلے میں بھی ہر وقت جھگڑا کرتا رہتا تھا۔ ہمسائیوں کا کہنا ہے ہر کوئی اس سے تنگ تھا لیکن شکایت کون کرتا کیوں کہ وہ تو خود پولیس تھا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق اسے عدالت جانا تھا اور حسب معمول اس روز بھی گرل فرینڈ سے کافی جھگڑا ہوا اور وہ اسے گھر میں بند کرکے عدالت گیا۔ غصے میں بھپرا سفاک ملزم عدالت سے گھر پہنچا تودیکھا کہ گرل فرینڈ اپنے بیٹے کو لیکر کہیں اور جا چکی تھی۔
وہ مزید طیش میں آگیا اور اپنے منی ٹرک میں سوار ہو کر نکلا۔ گلی کے نکڑ پر ہی ایک موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار کر گرادیا اور اس پر گولی چلادی۔ موٹر سائیکل سوار رینگتے ہوئے قریبی دکان پہنچا اور مدد کی اپیل کی۔
ملزم پانیا کھمراب بھی دکان پہنچ گیا اور دکاندار سے پانی کی بوتل خریدی، زمین پر شدید زخمی حالت میں پڑے موٹر سائیکل سوار کی طرف پستول کی تاہم اسے مردہ سمجھتے ہوئے گولی نہ چلائی اور پک اپ میں بیٹھ گیا۔
وہاں سے سفاک ملزم ایک چورنگی پر پہنچا اور کئی گاڑیوں کو ٹکر ماری، فائرنگ کی جس میں 3 راہگیر ہلاک اور 10 کے قریب زخمی ہوگئے۔ وہ راستے بھر سامنے آنے والی گاڑیوں کو ٹکر مارتے، گولیاں برساتے چائلڈ ڈے کیئر پہنچا تاکہ اپنے بیٹے سے مل سکے لیکن اس کا بیٹا آج سینٹر نہیں آیا تھا جس پر وہ مشتعل ہوگیا۔
درندہ صفت ملزم نے عملے سے جھگڑا کیا اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔ کئی اساتذہ دیوار پھلانگ کر دوسری طرف بھاگ کھڑے ہوئے لیکن 26 سالہ حاملہ ٹیچر سوپاپورن پرامونگ موک ایسا نہیں کرسکی۔
اس نے ملزم کو یاد دلایا کہ ہم بچپن میں ایک ساتھ کھیلتے تھے، ہم جماعت تھے لیکن اس نے ایک نہ سنی اور حاملہ عورت کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ حاملہ خاتون کو بچانے کے لیے آنے والے عملے کی دیگر دو خواتین اور ایک مرد کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اس کے بعد ملزم صحن کی جانب بڑھا جہاں 24 بچے سو رہے تھے۔ اس نے آتشیں اسلحے سے چاروں طرف فائرنگ کی اور 23 بچے ہلاک ہوگئے۔ صرف ایک بچی بچ گئی جو کمبل میں دبکی ہوئی تھی۔
ویسے تو اس ڈے کیئر سینٹر میں روازنہ 92 بچے ہوتے ہیں تاہم بارشوں کے باعث وقوعے کے روز صرف 24 بچے آئے تھے اور نہ آنے والوں میں ملزم کا اپنا بیٹا بھی شامل تھا۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں صرف ڈھائی سال سے 10 سال کے درمیان ہیں۔
سفاک ملزم سینٹر میں ہر جگہ گھومتا رہا اور عملے کے رکن یا اساتذہ جسے پاتا اسے قتل کردیتا۔ خون کی ہولی کھیلنے کے بعد وہ اپنی سابق بیوی کے گھر پہنچا۔ دروازہ توڑ کر اندر داخل ہو کر سابق بیوی اور سگے بیٹے کو بھی گولیاں مار کر قتل کردیا۔
قتل و غارت گیری کا بازار گرم کرنے کے بعد درندہ صفت قاتل نے خود کو بھی گولی مارلی۔
پولیس کے مطابق قتل کے محرکات میں منشیات کا زیادہ استعمال اور اس کی وجہ سے ملازمت سے بیدخلی کے علاوہ ملزم کی ذہنی حالت کی وجہ سے گھریلو ناچاقی، طلاق اور پھر گرل فرینڈ کا چلے جانا بھی شامل ہے۔
ایک ہمسائے نے پولیس کو بتایا کہ ملزم پنیا 2020 میں تھائی لینڈ کے دوسرے صوبے میں ایک فوجی کے ہاتھوں 29 افراد کے قتل عام کی بھی تعریف کرتا تھا اور کہتا تھا کہ اگر اسے موقع ملتا تو اس سے زیادہ لوگوں کو مارتا۔
پانیا کھمراب کی جھگڑالو طبیعت کے باعث حال ہی میں گاؤں کے سرپنج سے بھی جھگڑا ہوا تھا اور اس نے قتل کی دھمکیاں بھی دی تھیں جس پر گاؤں کے سربراہ خوف زدہ ہوگئے تھے۔
سفاک ملزم کے تین گھنٹے تک اسلحے اور چاقو سے لیس ہوکر سڑکوں پر گاڑی بھگاتے اور قتل عام کرتے جانے سے پولیس کی نااہلی بھی ثابت ہوگی۔ چائلڈ کیئر سینٹر کے عملے نے بھی دعویٰ کیا کہ مسلح قاتل کے اندر داخل ہوتے ہی پولیس کو مدد کے لیے فون کیا لیکن انھوں نے فوری طور پر پہنچنے سے معذرت کرلی اور جب تک پولیس پہنچی سفاک قاتل اپنا کام کر چکا تھا۔
پولیس کا یہ دعویٰ بھی غلط ثابت ہوگیا کہ ملزم نے نشے کی حالت میں قتل عام کیا کیوں کہ ملزم کے خون کے نمونے میں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv