لاہور: (ویب ڈیسک) گلوکار اور فلم اسٹار علی ظفر کی جانب سے دائر ہتک عزت کیس میں لاہور کی مقامی عدالت نے گلوکارہ میشا شفیع اور ان کے گواہان کو 18 اکتوبر کو جرح کے لیے طلب کرلیا۔
لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج خان محمود نے گلوکارہ شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے ثاقب جیلانی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ علی ظفر کی جانب سے حشام احمد ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران شفیع کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کے شوہر اور گواہ رحمان کو آخری کارروائی میں عدالت میں پیش ہونا تھا تاہم رحمان کی والدہ کی موت کے سبب وہ کینیڈا روانہ ہو گئے جبکہ میشا شفیع اور ان کے شوہر پہلے ہی کینیڈا میں ہیں اور ان کی پاکستان واپسی ممکن نہیں ہے۔
ثاقب جیلانی ایڈووکیٹ نے عدالت سے ویڈیو لنک کے ذریعے میشا شفیع اور ان کے گواہان کی جرح کی درخواست کی جس پر سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرلیا جائے اور اسی فیصلے کی روشنی میں کیس کو آگے لے کر چلا جائے۔
لاہور کی مقامی عدالت نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت دعوے کی سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر گواہان کو جرح کے لئے طلب کرلیا۔