برطانیہ : (ویب ڈیسک) کووڈ 19 ویکسینز سے ایک سال میں عالمی سطح پر 2 کروڑ افراد کی زندگیاں اس وبائی مرض سے بچانے میں مدد ملی۔
یہ بات کووڈ ویکسینز کے حوالے سے پہلی بڑی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
اس تحقیق میں دسمبر 2020 سے دسمبر 2021 کے دوران دنیا کے 185 ممالک اور خطوں میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھا گیا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ ویکسینز کی دستیابی کے بغیر اس عرصے میں 3 کروڑ 14 لاکھ افراد اس بیماری کے باعث ہلاک ہوجاتے۔
مگر دسمبر 2020 میں ویکسینز کی دستیابی کے بعد ایک سال میں ایک کروڑ 98 لاکھ اموات کو ٹالنا ممکن ہوگیا۔
اس تحقیق میں پہلی بار کووڈ ویکسینیشن سے اموات کی روک تھام کے اعدادوشمار کا جائزہ لینے کی کوشش کی گئی۔
برطانیہ کے امپرئیل کالج لندن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہمیں یہ تو اندازہ تھا کہ ویکسینز سے بہت زیادہ افراد کی زندگیاں بچانے میں مدد ملی مگر یہ خیال نہیں تھا کہ صرف ایک سال میں 2 کروڑ اموات کو ٹالنا ممکن ہوسکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اگر کووڈ ویکسینز دنیا بھر میں زیادہ مساوی بنیادوں پر فراہم کی جاتیں تو مزید 6 لاکھ افراد کی زندگیاں بچائی جاسکتی تھیں۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ دنیا کے ہر حصے میں ویکسینز کی دستیابی کو یقینی بناکر لاکھوں زندگیاں بچائی جاسکتی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی دنیا بھر میں ویکسینز کی مساوی بنیادوں پر دستیابی ضروری ہے بالخصوص بیماری کے زیادہ خطرے سے دوچار افراد کے لیے۔
خیال رہے کہ 8 دسمبر 2020 کو پہلی بار کلینکل ٹرائل سے باہر عام افراد کے لیے کووڈ ویکسین (فائزر/ بائیو این ٹیک کی تیار کردہ ویکسین) کو متعارف کرایا گیا تھا، جس کے بعد سے اب تک دنیا کی لگ بھگ دوتہائی آبادی کو مختلف ویکسینز کی کم از کم ایک خوراک فراہم کی جاچکی ہے۔
اس تحقیق میں کووڈ سے اموات کے بارے میں سرکاری اعدادوشمار یا آفیشل ڈیٹا نہ ہونے پر ماہرین کے تخمینے اور کسی ملک میں سالانہ اموات کی اوسط شرح کی جانچ پڑتال کی گئی۔
اس تحقیق میں کووڈ ویکسینز کی افادیت کا موازنہ ویکسینز نہ ہونے کے ایک متبادل منظرنامے سے بھی کیا گیا تھا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل لانسیٹ انفیکشیز ڈیزیز میں شائع ہوئے۔